کوئٹہ : جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر حق دو تحریک کے رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں ظلم اور جبر کا بازار گرم ہے اور لوگوں کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے آواز اٹھانے کی بھی اجازت نہیں
حکمران اپنی غلط پالیسیوں کی بدولت 10 لاکھ پنشن ادا کرتے ہیں لیکن 10 ہزار مزدور کی پنشن کی ادائیگی کیلئے ان کے پاس وسائل نہیں ملازمین کے حقوق کے حصول کیلئے ایوان سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے تاکہ ان کی داد رسی ہوسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گرینڈ الائنس کے اپنے مطالبات کے حق میں لگائے گئے
احتجاجی کیمپ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر زاہد اختر بلوچ، پروفیسر عبدالقدوس کاکڑ ، رحمت اللہ زہری، غلام سرور مینگل، یونس کاکڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہمارا سسٹم ہی ناکارہ ہے جس نے بھی یہ سسٹم اور نظام بنایا ہے اس کی وجہ سے آج ہمارے صوبے اور ملک کے تمام عوام مشکلات سے دو چار ہیں کیونکہ یہ تمام نظام جھوٹ پر چل رہا ہے
اور ہم اسلامی نظام کے نام پر جھوٹ بول رہے ہیں حالانکہ ہم پر کفری نظام مسلط ہوتا تو اس میں بھی ہمیں انصاف ملتا لیکن ہمارے ملک میں ایسا کچھ نہیں اور ہم غریب لوگوں کی مشکلات کم کرنے کی بجائے ملازمین سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کی مشکلات میں آئی ایم ایف کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے ان پر بلا جواز ٹیکسز اور دیگر غیر قانونی اقدامات لاگو کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرتے ہیں ہم غلام قوم ہیں جبکہ یوم آزادی کے موقع پر زندہ قوم ہونے کا دعویٰ کرتے اور نعرہ لگاتے ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں ظلم اور جبر حکمران کرتے ہیں جس کا خمیازہ غریب عوام اور ملازمین بھگت رہے ہیں انہوں نے کہا کہ انصاف فراہم کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام کو ماہانہ 10 لاکھ پنشن کی ادائیگی کیلئے حکومت کے پاس وسائل ہیں لیکن 10 ہزار پنشن کے حصول کیلئے غریب ملازمین کیلئے پیسے نہیں ہیں
یہ ظلم ہے یہ دوہرا معیار ہمیں ختم کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حقوق کے حصول اور انصاف کے لئے آواز اٹھانے کی اجازت نہیں اس لئے آج ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باکسنگ مقابلوں اور ایک رات میں پٹاخوں پر 10 کروڑ سے اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن ہماری جامعات کے اساتذہ اور غریب ملازمین کو تنخواہوں کے لئے پیسے نہیں دیئے جاتے ہمیں اپنی عیاشیوں کو روک کر اداروں اور ملازمین کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے ہوں گے
جون کے مہینے میں چھٹی کے روز بھی بینک کھلیں گے تاکہ پیسوں کو خرچ کرسکیں جوکہ عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے بڑوں کی جیبوں میں جائیں گے اور لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک اور جماعت اسلامی غریب ملازمین اور صوبے کے باسیوں کے حقوق کے حصول اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان سمیت ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتے ہوئے کردار ادا کرتی ہے
کیونکہ ظالم حکمران اور ٹولہ زور زبردستی لوگوں کے حقوق غضب کررہا ہے انہوں نے کہا کہ جس نے بھی یہ موجودہ نظام بنایا ہے اگر وہ ز ندہ ہے یا مر گیا ہے میں اس پر لعنت بھیجتا ہے جس نے ایسا خراب نظام بناکر غریب اور مظلوم لوگوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی ہے یہ سرزمین ہماری دھرتی ہے اس کے تحفظ اور یہاں پر بسنے والوں کے حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔
Leave a Reply