کوئٹہ:صو با ئی سیکرٹری زراعت نو ر احمد پر کا نی نے کہا ہے کہ بلو چستان میں زمینداروں کو گرین ٹریکٹر اسکیم کے فیز ٹو کے تحت50فیصد سبسڈی پر 3ارب 51کروڑ روپے کی لا گت سے 3ہزار گرین ٹریکٹر ز فرا ہم کئے جا رہے ہیں بلکہ 6ارب 70کروڑ روپے سے زائد رقم سے صو بے کے 20اضلاع میں کولڈ اسٹوریج بھی بنا ئے جا رہے ہیں
،کراپ رپورٹنگ کیلئے 15کروڑ روپے کی لا گت سے ایک سافٹ وئیر بنا یا جا رہا ہے جس میں آ ن لا ئن تمام ڈیٹا دستیاب ہو گا ، ہم نے اب تک 24لا کھ 65ہزار سے زائد پو دے تقسیم کئے ہیں ، محکمہ زراعت نے اناج کی 17نئی ورائیٹیزمتعارف کرا ئی ہیں ۔ ان خیالا ت کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز کو ئٹہ میں مختلف محکموں کے سیکرٹریز کے ہمرا ہ محکمہ زراعت سے متعلق بریفنگ دیتے ہو ئے کیا اس موقع پر ان کے ہمرا ہ ڈی جی زرعی ریسرچ جمعہ خان ترین بھی ہمرا ہ تھے ۔ سیکرٹری زراعت نو ر احمد پر کا نی کا کہنا تھا کہ بلو چستان میں زراعت کو فروغ دینے کے لئے مختلف منصوبوں پر کا م کر رہے ہیں
بلو چستان ملک کے آدھے رقبے کے برا بر ہے جہاں 18ملین ایکڑ زرعی اراضی ہے بلو چستان ملک کی پھلوں کی 30سے 40فیصد ضروریات پو ری کر رہا ہے اسی لئے اسے فروٹ باسکٹ کہا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ زراعت کے فروغ کیلئے مختلف اقدامات جا ری ہے جس میں گرین ٹریکٹر اسکیم بھی شامل ہیں جس کے دوسرے فیز میں 3ارب 51کروڑ روپے کی لا گت سے 3ہزار ٹریکٹرز50فیصد سبسڈی پرصو بے کے مختلف اضلا ع کے زمینداروں کو فرا ہم کئے جا ئیں گے جس سے زمیندار اپنی زرعی ضروریات کو پورا کر سکیں گے اور زرعی پیداوار بڑھے گی
انہوں نے کہا کہ جن زمیداروں کے پا س 12.5ایکڑ اراضی ہے انہیں گرین ٹریکٹرز فرا ہم کئے جا ئیں گے انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں گرین ٹریکٹرز کی فرا ہمی کی جا چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 6ارب 70کروڑ روپے کی لا گت سے صو بے کے 20اضلا ع جن میں کو ئٹہ ، پشین ، قلعہ عبداللہ ،گوادر ،ودیگر شامل ہیں میں کولڈ اسٹوریج بنا رہے ہیںجن میں زمیندار پنی زمینوں کی پیداوار کو اسٹور کر سکیں گیاور انہیں خراب ہو نے سے بچا یا جا سکے گا انہوں نے کہا کہ بعض اضلاع میں یہ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ کچھ میں کا م جا ری ہے انہوں نے کہا کہ منصوبے کو ہم پبلک پرا ئیویٹ پارٹنر شپ کے تحت فعال کریں گے، انہوں نے کہا کہ کراپ رپورٹنگ کے لئے ایک سافٹ وئیر بنا رہے ہیں
اس سلسلے میں ایک کمپنی کی خدما ت حاصل کر لی گئی ہے سافٹ وئیر پر 15کروڑ روپے لا گت آ ئے گی جس میں سارا آن لا ئن ڈیٹا دستیاب ہو گا۔انہوں نے کہا کہ گرین بلو چستان انیشیٹیو کے تحت ہم جنو بی بلو چستان میں خاص طو ر پر ان علا قوں میں جہاں انسرجنسی ہے میں بے روزگا ر لو گوں کو روزگا ر کی فرا ہمی کے لئے کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں کی زمینیں آ با د ہوں ،واشک ، پنجگور ، کو ہلو قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف علاقوں میں زمینداروں کے ٹیوب ویلز کو شمسی توانا ئی پر منتقل کر ہے ہیں بلکہ کچھ کو ہم کولڈ اسٹوریج بھی بنا کر دے رہے ہیں
کچھی کینا ل کے کمانڈ ائیریا میں لینڈ لیولنگ اور سیلا ب سے متاثرہ زمینداروں کی زمینوں کو بھی بحال کر نے کے لئے منصوبوں پر کا م جا ری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اناج کی 17نئی ورائٹیز متعارف کرائی ہیں ایک ورائٹی متعارف کر انے میں کم از کم دس سالہ محنت لگتی ہے اسی طرح 14اقسام کی سبزیوں کی وائٹی ہم متعارف کرا چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ صو بے میں کم پا نی پر زیا دہ فصل دینے والی فصلوں کو فروغ دے رہے ہیں ہم نے اب تک 24لا کھ 65ہزار سے زائد پو دے تقسیم کئے ہیں جن میں ایک لا کھ پندرہ ہزارسے زائد زیتون کے تیل کی پیداوار بھی ہو ئی اور اس سال لو را لا ئی کے زیتوبن کو عالمی ایوارڈ بھی ملا ہے۔
Leave a Reply