|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ: سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ عارضی اقتدار کیلئے کبھی آئندہ نسلوں کا سودا نہیں کیا،اقتدار میرے دروازے پر اور میں ووٹر کے دروازے پر دستک دیتا ہوں،آئندہ بھی ووٹر کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا،میری سیاست اپنے لوگوں کیلئے ہے،

بلوچستان میں سیاسی یتیموں کو مسلط کیا گیا، قومی سیاست پر ٹھیکیداروں کا قبضہ ہے جو معاشرے کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے اس سیاسی خلاء کو ایک منظم سیاسی جماعت ہی پر کرسکتی ہے،

ٹھیکیداری اور کرپشن کا راستہ روکنے کیلئے سیاسی کارکن اپنا کردار ادا کریں نہ تو آئندہ کے حالات آج کے حالات سے بدتر ہوں گے اورآئندہ نسلوں کی زندگیاں بھی بحرانوں سے دوچار ہوں گی، یہ بات انہوں نے ڈیلی نیوز پیپرز ایڈیٹر کونسل بلوچستان کے صدر و کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے سینئر نائب صدر انور ساجدی کی قیادت میں ایڈیٹرز کے ایک وفد سے سراوان ہاؤس میں ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی، وفد میں سینئر صحافی رضاء￿ الرحمن، سید خلیل الرحمٰن، خلیل احمد، انور ناصر شامل تھے۔

نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ سیاست زاتی فائدہ حاصل کرنے کا نام نہیں بلکہ سیاست وہ عمل ہے جس سے اجتماع کو فائدہ پہنچے،بلوچستان کے لوگ ذاتی مفاد کو قومی مفاد کیلئے قربان کریں 2013، 2018اور 2024ء￿ کے انتخابات میں میرا راستہ روکا گیا 2018 کے انتخابات کے کیس کا فیصلہ آج تک نہیں ہورہا، میں نے پانچ سال کے عارضی اقتدار کیلئے کبھی آئندہ نسلوں کا سودا نہیں کیااقتدار خود چل کر میرے گھر آیا اقتدار میرے دروازے پر اور میں ووٹر کے دروازے پر دستک دیتا ہوں،

آئندہ بھی ووٹر کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گاکیوں کہ میرا رشتہ اپنے لوگوں اور اس مٹی کیساتھ ہے کبھی حقوق سے دستبرار نہیں ہوا نہ آئندہ ہوں گا اپنے سیاسی موقف کیلئے ذات کو قربان کیا،میری سیاست میرے لوگوں کیلئے ہے اپنے صوبہ کی نمائندگی کرتا رہوں گا اپنے موقف پر کھڑا ہوں،

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مائنس بلوچستان سیاست کررہی ہیں، سیاسی جماعتیں اقتدار کے عوض گوادر کے سرمائی دارالحکومت کو ختم، ڈی ایچ اے ایکٹ پاس کرکے سرزمین سے دستبرار ہوے،ریکودک ہماری آئندہ نسلوں کی خوشحالی کی امید تھی اس کا بھی سودا کیا گیا،انہوں نے کہاکہ انتخابات کی آڑ میں بلوچستان میں سیاسی یتیموں کو مسلط کیا گیا ہے، قومی سیاست پر ٹھیکیداروں کا قبضہ ہے جو معاشرے کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے اس سیاسی خلاء￿ کو ایک منظم سیاسی جماعت ہی پر کرسکتی ہے

ٹھیکیداری اور کرپشن کا راستہ روکنے کیلئے سیاسی کارکن اپنا کردار ادا کریں نہ تو آئندہ حالات آج کے حالات سے بدتر ہوں گے اورآئندہ نسلوں کی زندگیاں بھی بحرانوں سے دوچار ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان انتظامی صوبہ نہیں قومی وحدت ہے اوربلوچستان کا مسئلہ طبقاتی نہیں قومی ہے،

جعلی قانون سازی کے ذریعے بلوچستان میں زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے، آئندہ نسلوں کے مستقبل کے دفاع کیلئے بلوچ، پشتون، سیٹلرز، ہزارہ کو یکجاکر کے توانا آواز بنائیں گے تاکہ آئندہ نسلیں بحرانوں کی لپیٹ میں نہ آئیں،یقین ہے بلوچستان میں ایک ایسی قیادت کہیں نہ کہیں موجود ہے

جو بلوچستان کے سیاسی خلاء￿ کو پر کرے گی نوجوان سیاسی قیادت اور کارکنوں کے ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوکر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *