زیارت : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین ملی مشرتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کے دشمن نہیں اور نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ انسانیت، برابری، آئین و قانون کی حکمرانی کے علمبردار ہیں۔
”طاقتور قوتوں کی نظریں ہمارے وسائل پر ہیں، مگر ہم اپنی آئینی، قانونی اور تاریخی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔ ہم ظالم اور مظلوم کی جنگ میں ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ پاکستان کو سنوارنا چاہتے ہیں، لیکن برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر۔
ایک کثیر القومی ریاست جیسے پاکستان میں آئین کی بالادستی کے بغیر جمہوریت اور ترقی کا خواب دیکھنا دیوانے کا خواب ہے۔ پشتون قوم نے تاریخ میں ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، اور جرگوں کی روایت سے اتحاد حاصل کیا۔ ہم نے بنوں سے اس اتحاد کی بنیاد رکھی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی افغانستان کی آزادی اور استقلال کی حمایت کرتی ہے اور چین کی سفارتی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
بلوچ عوام کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر بلوچ قوم ہمیں برابری کی بنیاد پر اپنا بھائی سمجھتی ہے تو ہم ہر مشکل میں ان کے ساتھ ہیں، اور اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے عیدکے چوتھے دن بروز منگل 10جون زیارت فٹبال گراؤنڈمیں پارٹی کے عظیم الشان مرکزی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئینی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارلیمانی کارروائی اس وقت تک روک دینی چاہیے جب تک عمران خان اور دیگر سیاسی قیدی رہا نہیں کیے جاتے۔ محمود خان اچکزئی نے تجویز دی کہ عید کے بعد ملک بھر میں ہر جمعہ کے روز نماز کے بعد مساجد کے سامنے آئین، جمہوریت، پارلیمان کی خودمختاری اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حق میں احتجاج کیا جائے۔محمود خان اچکزئی نے حکمران طبقے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”لوٹ مار کے پیسوں سے اثاثے بنائے جاتے ہیں اور اس پر لکھا جاتا ہے‘ھذا من فضل ربی’۔ بارڈر تجارت پر پابندی سے ہمارے بچوں کے منہ سے نوالہ چھینا جا رہا ہے۔
ان علاقوں میں تجارت کے سوا روزگار کا اور کوئی ذریعہ نہیں۔
”محمود خان اچکزئی نے افغان مہاجرین کے حوالے سے کہا کہ جن کے پاس قانونی دستاویزات ہیں یا جو پاکستان میں پیدا ہوئے ہیں، انہیں زبردستی نکالنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کیا کہ ان افراد کو شہریت دی جائے جو یہاں پیدا ہوے ہیں اور جنہوں نے یہاں شادی کی ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان نے جتنے غیرملکی قرضے لیے ہیں، ان میں سے پشتون علاقوں پر کتنا خرچ ہوا ہے؟ ”اگر ہمیں حساب دیا جائے تو ہم دوگنا واپس کرنے کو تیار ہیں۔”
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ”ہماری سرزمین وسائل سے مالا مال ہے، مگر پشتون روزی روٹی کے لیے ملک و بیرونِ ملک مزدوری پر مجبور ہیں۔ ملک میں اس وقت غیر نمائندہ اور ناجائز حکمرانی مسلط ہے، جو دھونس، دھاندلی اور سرمایہ کے بل بوتے پر قائم ہوئی ہے۔
”انہوں نے مزید کہا کہ ”جس جماعت نے انتخابات جیتے، اس کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا، جبکہ الیکشن چوری کرنے والے حج اور عمرے پر جا رہے ہیں۔
پتہ نہیں یہ لوگ کسی منہ سے وہاں جاتے ہیں۔حالیہ ورلڈ بینک رپورٹ کے مطابق ملک کی 45 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے۔ عوام بھوک سے مر رہے ہیں مگر حکمران ترقی اور معاشی گروتھ کے جعلی دعوے کر رہے ہیں۔
”جلسہ عام سے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال،مرکزی سیکرٹری اطلاعات تالیمند خان یوسفزئی، مرکزی سیکرٹری جبار خان اتمانخیل،صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جمال خان مندوخیل،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار امجد خان ترین،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار ادریس بڑیچ،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار شفیق خان ترین،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار حبیب الرحمن دومڑ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری حاجی داراخان جوگیزئی، ضلع زیارت کے سیکرٹری سردار میروائس خان کاکڑ، ضلع ہرنائی کے سینئر معاون سیکرٹری وڈسٹرکٹ کونسل چیئرمین ملک سلام خان ترین اورضلع ڈپٹی سیکرٹری نور محمد نورک نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ قلعہ سیف اللہ کے تحصیل سیکرٹری عزیز احمد عزیز نے اور ممتاز شاعر درویش کاکڑ نے اپنے نظم اور اشعارپیش کیئے۔ اور جلسہ گاہ میں شریک ہزاروں شرکاء کی داد حاصل کی۔جلسہ عام کی قراردادیں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال نے پیش کی۔
سٹیج سیکرٹری کے فرائض صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان نے سرانجام دیئے۔
جلسہ عام میں پارٹی کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری مالیات آغا سید لیاقت علی،مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، مرکزی سیکرٹری علاؤالدین کولکوال،صوبائی سینئر نائب صدر وضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا،صوبائی اطلاعات سیکرٹری نصیر ننگیال، صوبائی آفس سیکرٹری ملک عمر کاکڑ، صوبائی لیبر سیکرٹری حبیب الرحمن بازئی، صوبائی سیکرٹری ثقافت سردار حیات میرزئی، صوبائی سیکرٹری پارلیمانی امور حضرت عمر ایڈووکیٹ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز منان خان بڑیچ،سردار حبیب الرحمن دومڑ، سردار امجد خان ترین، سردار شفیق خان ترین،دوست محمد لونی،رزاق ترین، نظام عسکر، سید فیض اللہ آغا، حفیظ ترین اور اقبال خان بٹے زئی سمیت پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین اور بزرگ اراکین اعظم لالا، حاجی عبداللہ عرف مجلون آکا، سردار قاسم خان سارنگزئی، سلطان خان شیرانی،ضلع سبی کے سیکرٹری نور احمد شاہ خجک، کوہلو کے سینئر معاون سیکرٹری جمیل خجک ایڈووکیٹ سمیت دیگر اراکین نے بھی شرکت کی۔
تلاوت کی سعادت شیخ شراف الدین صاحب نے حاصل کی اور دعائے خیرکی۔
Leave a Reply