|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

کوئٹہ:  بلوچستان گرینڈ الائنس کے مرکزی آرگنائزر ملک عبدالقدوس کاکڑ جنرل سیکرٹری حاجی علی اصغر بنگلزئی نے وفاقی بجٹ 26-2025 پرتحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی خزانے کا تالا صرف پارلیمنٹیرینز ہی کیلئے کھلتا ہے ۔

سرکاری ملازمین کیلئے خزانہ ہمیشہ خالی ہی رہا ہے ۔بجٹ سیشن کے دوران اسلام آباد میں 45ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں اپنے جائز مطالبات کے لئے سراپا احتجاج ملازمین کی حالت پر حکومت کو رحم نہیں آیا ۔جبکہ ایئرکنڈیشن رومز میں بیٹھے پارلیمنٹیرینز جن کی رہائش علاج معالجہ فیول بجلی مفت ہونے کے باوجود ان کی تنخواہیں 600فیصد بڑھائی گئی ۔جو لمحہ فکریہ ہے ۔

حکومت پنشن اصلاحات کے شقوں میں نظر ثانی سمیت جن معاہدوں پر رضا مندی ظاہر کی تھی بجٹ میں ان پر عملدرآمد سے انحراف کرکے سرکاری ملازمین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ۔

بلوچستان گرینڈ الائنس وفاقی بجٹ پرتحفظات کا اظہار کیا ۔اور اعلان کیا ہے کہ بلوچستان حکومت اگر مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دینگے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو پیش کردہ بارہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ مکمل جائز مطالبات ہے جن پر پیشرفت حکومت کا فرض اور ملازمین کا حق ہے حقوق کے حصول کیلئے بلوچستان گرینڈ الائنس فیصلہ کن مرحلے کی تیاری کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں بلوچستان کے ملازمین کے ڈی آر اے الاونس میں 10فیصد کی کٹوتی کی گئی جس کی وجہ سے ملازمین کی تنخواوں میں واضح فرق ہے حکومت وفاقی بجٹ میں منظور کئے گئے ڈی آر اے سمیت سابقہ 10فیصد ڈی آر اے کی منظوری دے کر ملازمین کے مسائل میں کمی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواوں سے ٹیکس کٹوتی ناقابل برداشت حد تک تجاوز کرگئی ہے ٹیکس سلیبز میں ردو بدل کرکے ملازمین کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا ۔

بلوچستان گرینڈ الائنس قیادت نے بلوچستان کے تمام سرکاری ملازمین کو تاکید کی کہ وہ بجٹ سیشن اور اس کے قبل احتجاجی کال پر عملدرآمد کرکے اپنے حقوق کی حصول کو ممکن بنائے ۔

کیونکہ جب تک ہم اپنے حقوق کے حصول کیلئے عملی طور پر میدان میں نہیں نکلیں گے جائز مفادات کا حصول کسی صورت ممکن نہیں ۔بلوچستان بجٹ سیشن کے دوران احتجاجی دھرنے میں ایک لاکھ سے زائد ملازمین کی شرکت کو لازمی قرار دی گئی ہے لہذا بلوچستان بھر کے سرکاری ملازمین بجٹ سیشن کے دوران احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے اہداف حاصل کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *