|

وقتِ اشاعت :   23 hours پہلے

کوئٹہ:  پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو یکسر طور پر نظر انداز کیا گیا ہے،

صوبے کے زرعی علاقوں آپباشی سمیت زراعت کے لئے کسی بھی قسم کے منصوبوں کے نہ ہونے سے بلوچستان میں معاشی اشاریے بہتر نہیں ہونگے ، وزیراعلیٰ اور صوبائی محکموں کی جانب سے تجویز کئے گئے منصوبوں کو بھی وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں بنایا گیا ۔

یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کے لئے وفاق کی جانب سے ایسے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے جن سے صوبے میںمعاشی اور معاشرتی بہتر اثرات مرتب ہوں وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کو ترجیح دینے کی بات کی گئی تاہم وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو نظر انداز کئے جانے پر مایوسی ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے صرف چند علاقوں کو ترجیح دی گئی جبکہ اس وقت پورے صوبے کو متوازن توجہ کی ضرورت ہے بجٹ احساس محرومی کے خاتمے کے اقدامات پر پورا نہیں اتر رہا ۔

انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن جو کہ صوبے کے زراعت اور آبپاشی کے حوالے سے اہم ترین علاقہ ہے کے لئے وفاقی بجٹ میں ایک بھی منصوبہ شامل نہیں کیا گیا جو کہ 7لاکھ سے زائد آباد ی کے ساتھ ذیادتی کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں روزگار کی فراہمی کے لئے نہری نظام کی بہتری اولین ترجیح ہونی چاہیے لیکن اس پر بھی کسی قسم کی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔

میر صادق عمرانی نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور محکموں کے توسط سے بھیجے گئے منصوبوں کو بھی شامل نہیں کیا گیا صوبے میں محض سڑکوں یا روڈ سیکٹر کے بجائے دیگر اہم شعبوں کو بھی ترجیح دی جانی چاہیے تھی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *