|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2018

نوکنڈی : تحصیل نوکنڈی کے مختلف دیہات خشک سالی اور قحط کی لپیٹ میں ہیں جس سے متاثرہ دیہاتوں کے باغات، مال مویشی سب خشک سالی سے متاثر ہونے لگے ہیں اور علاقہ مکینوں نے نقل مکانی پر مجبور ،نوکنڈی کے یونین کونسل جھلی اور نوکنڈی کے بیشتردیہی علاقے انتہائی کم بارشوں کی وجہ سے خشک سالی کی زد میں ہیں۔

ان میں جھلی، گوانشیرو، کرتاکہ ، دوربن چاہ، مشکیچاہ، ہمے ,شینگرو,براؤک ,عیسی طاہر، سیاہ ریک,گمی چاہ اور ان سے ملحقہ دیہی علاقے شامل ہیں، خاص طور پر یونین کونسل جھلی اور نوکنڈی میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گرنے سے پانی کی قلت کے باعث باغات خشک اورمال مویشی مررہے ہیں ۔

یہاں کے مالدار اور زمیندار خشک سالی اورقحط زدہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں اور اب تک متاثرہ مالداروں اور زمینداروں کیساتھ حکومتی یا سرکاری اداروں کی جانب سے کوئی امداد یا تعاون نظر نہیں آتی ہیں تحصیل نوکنڈی مکمل خشک سالی کی ذد میں ہے مالداروں کی کافی نقصان ہوئے ہیں انکے جانور مر رہے ہیں ۔

بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے چراگائیں سوکھ گئے ہیں غذا ئی قلت کا مسئلہ شدت اختیار کررہا ہے مالداروں زمینداروں نے مطالبہ کیا کہ ہنگامی بنیادوں پر حکومت اور این جی اوز متاثرہ علاقوں میں اپنا کردار ادا کرکے مالداروں کے نقصانات کا ازالہ کرے،رکن ضلع کونسل سردار نوربخش شیرزئی نے کہا کہ یونین کونسل جھلی نوکنڈی اس وقت پورے ضلعے میں خشک سالی اور قحط سے متاثر ہیں ۔

مالداروں اور زمینداروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے کہا جھلی، گوانشیرو، کرتاکہ ، دوربن چاہ، مشکیچاہ، ہمے ,شینگرو,براؤک ,عیسی طاہر، سیاہ ریک,گمی چاہ کے مالدار اور زمیندا ر خشک سالی کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہیں اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے چراگائیں سوکھنے سے جانور مر رہے ہیں اور جو بچے ہیں انہیں بھی کوڑیوں کے دام بیچ کر قرضوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فوری تحصیل نوکنڈی کو قحط ذدی قرار دے کر پیکج کا اعلان کیا جائیں،سابق ضلع نائب ناظم چاغی ملک محمد اعظم محمدزئی نے کہاکہ خشک سالی اور قحط نے پورے ضلع چاغی بلخصوص گھٹ بروت اور نوکنڈی میں تباہی مچا ر کھی ہے جس سے مال مویشیوں مر رہے ہیں اور زراعت سوکھ کر تباہ ہوگئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے بارشیش نہ ہونے کے برابر ہے جس سے پانی کی سطح روز بروز گر رہی ہے گھٹ بروت کے آس پاس کی دیہاتوں میں محمدزئی برہانزئی اور مندازئی قبائل کے پانچ ہزار کجھور کے درخت خشک سالی سے سوکھ گئے اور یہاں کے زمیندار پانی کی سطح نیچے گر جانے اور خشک سالی سے نان وشبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی کو قحط زدہ قرار دے کر ایم پی اے چاغی ایم این اے اور ضلع چیرمین یہاں پہ ایک سروے ٹیم روانہ کریں تاکہ وہ زمینداروں کی نقصانات کا تخمینہ اور قحط اور پانی کی نیچے چلے جانے کی اسباب ڈھونڈ کر کاریزات کی صفائی سمیت پختہ نالیاں اور تالاب تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت یہاں پہ خشک سالی اورقحط سے متاثرہ علاقوں میں ٹیم روانہ کرکے نقصانات کے فوری سدباب کیلئے اقدامات اٹھائیں۔