گنداخہ: تحصیل گنداخہ میں نہری پانی کی مصنوعی قلت کے بارے میں زمینداروں اور کاشتکاروں ایک مشترکہ اہم اجلاس عوامی ایکشن کمیٹی گنداخہ میں منعقد ہوا اس اجلاس میں نہری پانی کی فراہمی اور تقسیم کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے زرئعئے محکمہ آبپاشی کی غیر زمہ داری اور لاپرواہی پر ان کی مذمت کی گئی ۔
اس موقع پر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر عادل جمالی نے کہا کہ تحصیل گنداخہ کا بڑا رقبہ بنجر ہوچکا ہے یہاں پرانسانوں اور مال موشیوں نے لئے بھی پانی میسر نہیں ہے گنداخہ تحصیل میں شدید قحط سالی کی وجہ سے کئی لوگ نقل مکانی کرکے دوسرے علاقوں میں چلے گئے ہیں اب بھی صورت حال ویسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی پانی کی مصنوعی قلت بدستور جاری ہے افسوس کا مقام ہے کہ (گندم)کی بوائی کے لئے دستیاب نہیں ہے اور گندم کی فصل خطرے میں پڑگئی ہے زمینداروں اور کاشتکاروں نے کہا کہ ہمارا ساتھ نہ نتظامیہ نے دیا اور نہ ہی منتخب نمائندوں نے دیا ہے ہم ابھی بھی اس موقف پر قائم ہیں کہ ہمیں سندھ میں شامل کیا جائے تاکہ ہمارے حقوق کا تحفظ ہوسکے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ جو صورت حال سامنے آرہی ہے یہ علاقہ بھی تھر کی طرح ہوجائے گا اور یہاں غریب لوگ اور ان کے بچے روزانہ پیاس اور بھوک کی وجہ سے مرنے شروع ہونگے ہم چیف جسٹس بلوچستان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ جناب جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ جیسے انہوں نے ملک میں پانی کی کمی کی صورت حال پر قدم اٹھایا ہے ۔
اسی طرح تحصیل گنداخہ میں بھی پانی کی منصفانہ تقسیم اور فراہمی پر توجہ فرمائیں تاکہ یہ علاقہ تھر بننے سے بچ جائے اس اجلاس میں کاشتکاروں اور چھوٹے بڑے زمیندار بڑی تعداد میں شریک ہوئے ۔
اجلاس میں ممتاز زمیندار میر غلام مرتضیٰ خان جمالی، میر شمشیر خان جمالی ،حاجی عبدالحمید خان جمالی،بلیدی قبیلے کے سردارزادہ میر عطااللہ خان بلیدی ،سید بھورل شاہ،قدرت اللہ جمالی ،محمد بخش مٹھازئی ،عبدالستار ترین سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔
گنداخہ میں قحط سالی، لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی
وقتِ اشاعت : October 27 – 2018