نوشکی : ہندو برادری نوشکی کا پولیس کے چادر و چاردیواری کے پامال کرنے کے خلاف پولیس تھانہ نوشکی کے سامنے احتجاج اور دھرنا ۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب ہندو برادری اپنی دیوالی کے خوشی منا رہے تھے اور بچے گلیوں میں پٹاخہ چلا رہے تھے کہ پولیس نے انھیں مارا پیٹا اور گھروں میں گھس کر عورتوں کے سامنے بچوں پر تشدد کیا ۔
پولیس کے اس غنڈہ گردی کے خلاف ہندو برادری شدید احتجاج کرتے ہوئے پولیس تھانہ کے سامنے رات گئے تک دھرنا دیا،ہندو برادی کے سرکردہ رہنماؤں نے ڈی سی نوشکی ڈی پی او پولیس کمانڈنٹ ایف سی سے مطالبہ کیا کہ پولیس کے غنڈہ گردی کا نوٹس لے،ہندو برادری کو نوشکی پولیس جان بوجھ کر تنگ کررہی ہے۔
پولیس آئے روز ہندو برادری کے گھروں پر چھاپے مارتی ہے اور چادر چاردیواری کے حرمت کو پامال کرتی ہے،نوشکی پولیس اخلاقیات کی تمام حدیں عبور کرتے ہوئے ظلم و بربریت کی نئی داستانوں رقم کررہی ہے جس سے نوشکی ہندو برادری میں خوف و ہراس ہائی جاتی ہے۔
دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی نوشکی کے ضلعی بیان میں نوشکی میں ہندو برادری کے مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر پولیس کی جانب سے ماورائے قانون گھروں میں گھس بھیڑ بچوں پر تشدد اور خواتین کو ہراساں کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اختیارات تفویض کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں ھوتا کہ طاقت کے بل بوتے پر چادر و چاردیواری کی تقدس کو پامال اور عزت نفس کو مجروح کر گے کمتر اور بالا تر کی سوچ کو سماج اور اداروں کا حصہ بنایا جائے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شب ہندو برادری کو اخلاق سے عاری اور بھونڈے انداز میں سماجی روایات اور قانون کی پامال کر کے جس طرح زیر اعتاب بنا کر دوران احتجاج جو زبان اور جو رویہ اختیار کیا گیا ۔
اس بلوچستان میں مثال نہیں ملتی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کسی کو ایسی عمل کرنے کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ ذاتی بغض و انا کی خاطر قانون کی آڑ میں عزت واحترام اور بھائی چارے کی پرامن فضاء کو تہہ و بالا کر کے چادر و چاردیواری کی تقدس کی پامالی کو دوام بخشتا۔
نوشکی ، پولیس کی چوھدراہٹ ،معصوم ہندؤوں پر چڑھائی
وقتِ اشاعت : November 10 – 2018