کوئٹہ شہر میں تجاوزات میں آئے دن اضافہ ہورہا ہے، اکثر دکانداروں نے سڑک اور فٹ پاتھ پر قبضہ کررکھا ہے، ریڑھی والوں نے بھی ہمیشہ کیلئے اس کو دکان کا درجہ دے دیا ہے۔ اس بات سے کوئٹہ کے باسی اچھی طرح آگاہ ہیں کہ غیرقانونی تارکین وطن یہاں کا رخ کرکے ریڑھی لے کر کاروبار شروع کرتے ہیں اور پھر اس مخصوص جگہ پر قابض ہوجاتے ہیں جہاں اس کی ریڑھی نما دکان بنی ہوئی ہے۔
کوئٹہ چونکہ ہمیشہ سے لاوارث شہر رہا ہے اور اس کے باسیوں کے جائز مفادات کا کبھی تحفظ نہیں کیا گیا اس لیے آج کوئٹہ شہر پر قانون شکنوں کا قبضہ ہوچکاہے۔ ان کی پشت پر بعض سیاسی عناصر واضح طور پر نظر آتے ہیں کوئٹہ کے تجارتی مراکز میں تجاوزات کی وجہ سے گزرنا مشکل ہے اسی وجہ سے تجارتی مراکز میں دن کے اوقات میں ٹریفک جام رہتا ہے چونکہ ان حضرات کی پشت پناہی سیاسی لوگ اور طاقت ور کررہے ہوتے ہیں تو پولیس اور مقامی انتظامیہ ان کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔
اکثراوقات تجاوزات ہٹانے والے عملے پر حملہ کیاجاتا ہے،تجاوزات کرنے والے لوگوں کو اجتماعی طور پر ان اہلکاروں پر حملہ کرتے دیکھاگیا ہے اور میڈیا نے بھی اس طرح کی رپورٹس شائع کی ہیں۔ یہ لوگ دائمی طور پر ان جگہوں پر قابض ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ کوئٹہ شہر کے تمام تجارتی مراکز اور علاقوں کو تجاوزات سے پاک کیاجائے۔ اس کی ذمہ داری کوئٹہ کی انتظامیہ کو دی جائے کیونکہ کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے میئر کی ترجیحات میں یہ معاملہ کبھی رہا ہی نہیں ہے اور نہ ہی انہیں شہری معاملات خصوصاََ صحت وصفائی، شہر کو آلودگی سے پاک کرنے اور انتظامی نظم ونسق کے قیام میں کوئی دلچسپی رہی ہے۔
اس معاملے میں ان کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، لہٰذا ان سے یہ توقع رکھنا عبث ہوگا کہ وہ کوئٹہ شہر میں تجاوزات کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرینگے۔کوئٹہ شہرکے تمام تجارتی مراکز میں اس وقت بھی پتھارے لگے نظر آتے ہیں جبکہ ساتھ ہی فٹ پاتھ پر ریڑھی بان کا قبضہ ہے جو پیدل چلنے والوں کے لیے بنایا گیا ہے ۔
دوسری جانب شہر میں بڑے بڑے شورومزموجود ہیں جو غیر قانونی طریقے سے کاروبار کررہے ہیں انہوں نے تو حد کردی ہے فٹ پاتھ کے ساتھ سڑکوں پر بھی قبضہ جما رکھا ہے اس سے قبل بھی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی تھی مگر یہ عناصر کسی کو بھی خاطر میں نہیں لاتے اور شہر کی سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قبضہ جمائے رکھے ہوئے ہیں۔ ماضی میں ان کے خلاف جب بھی کارروائی کرنے کی کوشش کی گئی تویہ لوگ سیاسی اثرو نفوز استعمال کرکے ایسی کسی بھی کاروائی کو ناکام بناتے رہے ہیں۔
آج کوئٹہ شہر میں غیر قانونی تجاوزات ہر جگہ نظر آتے ہیں جس سے شہریوں کا جینا محال ہو گیا ہے ۔ تجاوزات کی وجہ سے شہر میں گھنٹوں ٹریفک جام رہتا ہے عوام منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرتے ہیں۔ صوبائی حکومت اِن ایکشن ہوکر انتظامیہ کو مکمل اختیار ات دیتے ہوئے تجاوزات کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کرے اور تمام غیر قانونی تجاوزات کا خاتمہ کیاجائے ، مداخلت کرنے والے بلیک میلر عناصر کو قانون کی گرفت میں لاکر عبرت کا نشان بنایا جائے تاکہ قانون کی بالادستی کو کوئی بھی چیلنج نہ کرسکے۔
گزشتہ چند دنوں سے کراچی جیسے اہم شہر میں تجاوزات کے خلاف انتظامیہ بھرپور کارروائی کررہی ہے بڑے بڑے تجارتی مراکز سے تجاوزات کو ہٹایاجارہا ہے جس کا مقصد شہر کو نہ صرف صاف ستھرا رکھنا ہے بلکہ تجارتی مراکز میں عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنا بھی ہے۔
کوئٹہ شہر تو کراچی سے بھی زیادہ مسائل میں گِھرا ہوا ہے ایک تو تنگ سڑکیں اور ا ن سڑکوں کے قریب بڑے بڑے پلازے تعمیر کئے گئے ہیں جن میں پارکنگ کا کوئی انتظام نہیں ،اوروہ بھی ان سڑکوں اور فٹ پاتھوں پرپارکنگ کرکے پیسے کما رہے ہیں کیونکہ وہاں بھی ان کا بندہ سائیکل اسٹینڈ اور کار پارکنگ کا کاروبار چلارہا ہے اور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے ۔ ضرور ت اس امر کی ہے کہ تجاوزات کے خلاف جلد مہم کا آغاز کیاجائے تاکہ شہریوں کے مسائل میں کمی آسکے۔
کوئٹہ میں تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائی کی ضرورت
وقتِ اشاعت : November 12 – 2018