قلات: قلات میں بے روز گاری کی شرح میں زبردست اضافہ صوبائی حکومت ہزاروں اسامیوں کو پر کرنے میں ناکام تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں لیکر بھی مایوسی کا شکار ہیں مگر صوبائی حکومت اور آفیسران کی کشمکش کی وجہ سے ہزاروں اسامیاں تاحال خالی پڑی ہیں۔
قلات کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت کی نااہلی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ حکومت اور صوبائی محکمے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیئے کوئی بھی کام نہیں کر رہی تفصیلات کے مطابق قلات میں بے روز گاری میں دن بدن تیزی سے اضافہ ہوتا جارہے۔
ایک اندازے کے مطابق قلات میں دس ہزار سے زائد تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں لیکر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں مختلف دفاتر کی چکر لگاتے ہیں کہ شاید کسی بھی سرکاری ادارے میں ملازمت کا موقع مل سکیں مگر کہں سے بھی نوکری نہیں ملنے پر مایو سی کا شکار ہیں۔
چند ماہ قبل صوبائی حکومت کی جانب سے تیس ہزار پوسٹوں کا علان کیا گیا جس سے تعلیم یافتہ نوجواں میں امید کی نئی کرن پیدا ہو گئی مگر صوبائی حکومت کی نااہلی اور بیورو کریسی کی روکاوٹیں ڈالنے کی وجہ سے ان اسامیوں پر تا حال تعیانی عمل میں نہیں لائی جاسکیں جس سے ایک بار پھر نوجوانوں میں مایوسی پھیلنے لگی ہیں۔
اور نوجوان غلط راہوں پر بٹکنے لگے ہیں قلات میں بے روز گاری کی بڑھنے کی وجہ سے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہیں قلات کے عوامی حلقوں نے وزیر آعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی چیف سیکریٹری بلوچستان سے اپیل کی ہیں کہ قلات میں بے روزگاری کے خاتمے کے لیئے اقدامات کیئے جا ئیں۔
قلات، خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہ ہوسکی ، ہزاروں نوجوان مایوسی کاشکار
وقتِ اشاعت : November 18 – 2018