|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2018

جہلم: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قبرستان جیسی خاموشی اختیار کی تو ملک نہیں چلے گا اور عوام کی نمائندگی نہ کرنے والی پارلیمنٹ نہیں چل سکتی۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جہلم کے علاقے فتح پور میں کارکنوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں اور حکمران میٹرو بناتے رہے، اسکول میں بچوں کے پاس بیٹھنے کے لیے کرسی نہ ہو اور میٹرو بنالیں تو یہ زیادتی ہے، ہرسال جہلم سے اربوں روپے قومی خزانے میں جاتے ہیں لیکن پچھلی حکومت میں چھوٹے علاقوں کو نظر انداز کیا گیا، لہذا ملک کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے وسائل کی منصفانہ تقسیم کرنا ہوگی۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 1500 ارب گئے لیکن کوئٹہ میں اسپتال نہیں، 10 سال میں اربوں روپے کہاں خرچ ہوئے اس کا حساب ہونا چاہیے، جب میں کہتا ہوں ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا اور کرپشن کی طرف توجہ دلاؤں اور تو اپوزیشن واک آؤٹ کر جاتی ہے، کہتے ہیں کہ ظلم ہوگیا اور جمہوریت خطرے میں پڑگئی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ میں پیسوں کا حساب مانگوں تو الزام لگتا ہے کہ پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیا جارہا، ملک کے فیصلہ ساز لوگوں کو بتادیتا ہوں کہ اس طرح سے پارلیمنٹ چلائی تو ملک نہیں چلے گا، آپ پارلیمنٹ میں قبرستان جیسی خاموشی چاہتے ہیں کہ کوئی سوال نہ کرے اور گریبان نہ پکڑے، میں اربوں کھربوں لوٹنے والوں سے سوال کروں تو جمہوریت خطرے میں پڑجاتی ہے، مجھے بتائیں عوام کی نمائندگی نہ کرنیوالی پارلیمنٹ اور جمہوریت کیسے چل سکتی ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان طاقتور بلدیاتی نظام کی حمایت کرتے ہیں تاکہ سرکاری خزانے سے براہ راست عوام کو فائدہ پہنچے، سعد رفیق سمیت بہت سے سیاست دان جب سیاست میں داخل ہوئے تو موٹرسائیکل اور سائیکل پر تھے اور اب دس دس مرلے کی گاڑیاں آگئیں، حساب مانگو تو جمہوریت خطرے میں اور پارلیمانی نظام کو بریک لگ جاتی ہے، لاہور اسلام آباد سے اپنا حق جہلم لے کر آئیں گے، جن لوگوں نے خزانہ خالی کیا ان سے پیسے واپس لیں گے۔