|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2018

کراچی کے علاقے سی ویو میں کم عمر کار ڈرائیور نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں سوار 2 نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

ساحل پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق موٹرسائیکل سواروں کی شناخت اسلم اور عبدالباسط کے نام سے ہوئی ہے جنہیں ولیج ریسٹورنٹ کے قریب تیز رفتار کار نے ٹکر ماری تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل میں سوار نوجوانوں کو شدید چوٹیں آئی تھیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔

پولیس نے کار ڈرائیور معیز عارف کو گرفتار کیا اور کار کو بھی قبضے میں لے لیا۔

ساحل پولیس کے افسر ہمراز کا کہنا تھا کہ خطرناک انداز میں ڈرائیونگ کرنے والا معیز عارف طالب علم ہے اور عمر صرف 17 برس ہے جبکہ ان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں تھا۔

قبل ازیں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سندھ ڈاکٹر عمر احمد شیخ نے کہا تھا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات میں روزانہ 3 افراد جاں بحق اور تقریباً 7 افراد مستقل معذوری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

سی ویو پر منعقد ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات میں اموات کی بڑی وجوہات تیز رفتاری، اشاروں کے عدم استعمال اور ون وے کی خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر عمر احمد شیخ نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گزشتہ 30 روز کے دوران تقریباً 12 سو حادثات رپورٹ ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ ٹریفک آگاہی مہم کے دوران ون وے کی خلاف ورزی کرنے والے 61 ہزار ڈرائیوروں کا چالان کیا گیا۔

یاد رہے کہ رواں سال 2 مارچ کو ڈیفنس میں سابق صوبائی وزیر روبینہ قائم کے نوجوان بیٹے بھی کارحادثے میں جاں بحق ہوئے تھے۔

ایس پی کلفٹن توقیر محمد نعیم نے ڈان کو بتایا تھا کہ روبینہ قائم خانی کا بیٹا ایک نوجوان کے ہمراہ پراڈو جیپ میں سوار تھا، جو ساحل سمندر کے علاقے میں تیز رفتاری کے باعث اچانک الٹ گئی۔

گاڑی الٹنے کے نتیجے میں حمزہ قائم خانی جاں بحق جبکہ افراسیاب زخمی ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حمزہ سینئر پولیس افسر سعادت قائم خانی اور رکن سندھ اسمبلی ربینہ قائمخانی کا بیٹا ہے۔

دوسری جانب کراچی پولیس کی جانب سے ون ویلنگ کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

ایس ایچ او شارع فیصل انسپکٹر صفدر شاہوانی کا کہنا تھا کہ پولیس نے شارع فیصل میں موقع پر ہی کارروائی کرکے 15 موٹرسائیکل سواروں کو حراست میں لیا اور 11 موٹرسائیکلوں کو بھی ضبط کرلیا جبکہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔