|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے پاکستان میں جو ترقی نظر آرہی ہے وہ بلوچستان کے مرہون منت ہے پالیسی میکرو نے پچھلے سترسال سے بلوچستان کو پسماندہ رکھا ہے ۔

بلوچستان کے محرومیوں کا ذمہ دار سردار یا نواب نہیں بلکہ ریاست ہے اٹھارویں ترامیم میں بلوچستان کو جو طاقت ملا ان کو پتہ نہیں ہے کہ کیا کرنا ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے وسائل سے مالا مال ہے اور پاکستان میں جو ترقی نظر آرہی ہے وہ بلوچستان کے مرہون منت ہے پالیسی میکروں نے بلوچستان کوپسماندہ رکھا ہے ۔

ان کو خوف تھا کہ بلوچستان میں تعلیم ہو گا تو حق وحاکمیت مانگیں گے اور ابھی بھی بلوچستان میں سلو موشن ترقی دے رہے ہیں بلوچستان کے محرومیوں کا ذمہ دار سردار یا نواب نہیں بلکہ اسلام آباد ہے بلوچستان میں غربت کی شرح86 فیصد ہے نسبتاً پنجاب میں29 فیصد ستر سال سے بلوچستان کو لوٹا جا رہا ہے ۔

بلوچستان کا کنٹرول پولیٹیکل لوگوں کا نہیں بلوچستان کا مذاق ہمیشہ اڑیا جا تا ہے 10 کروڑ کا پیکج دے کر ریاست نے کبھی سنجیدگی سے بلوچستان کا پالیسی نہیں بنایا ہے فواد چوہدری سے غلطی ہوئی ہے 1500 ارب روپے نہیں ملے اس سے کم ملے ہیں ۔

بلوچستان کو خیرات کی ضرورت نہیں بلوچستان سونے کی چڑیا ہے پچھلے ستر سالوں سے غیر منتخب نمائندے منتخب ہوئے ہیں جس کے پاس کوئی وژن ہی نہیں ہے بلوچستان کی سیاست میں مداخلت بند کر دیا جائے بلوچستان کو ساحل ووسائل پر اختیار ، حق حاکمیت دیا جائے پھر بلوچستان کے مساحل ہونگے ۔

کنکرٹ لسٹ ہم نے ختم کیا اٹھارویں ترامیم میں ہمیں جو طاقت ملا ہے ہمارے نمائندوں کو علم ہی نہیں ہے بلوچستان کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی پن کا سلوک کیا ہے بلوچستان کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے ۔