کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر واپوزیشن رکن ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے 100 دن اپوزیشن اور عوام کو مایوس کیا حکومت اور اتحادیوں کے درمیان مفادات کی لڑائی میں بلوچستان کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیل دیا ہے ۔
موجودہ حکومت صوبے کے حقوق کے حوالے سے دلچسپی ظاہر نہیں کر رہے قائمہ کمیٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے قانون سازی بھی روکی ہوئی ہے اور جب صوبے میں قانون سازی نہ ہو تو معاملات آگے کیسے لے جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ماضی کی حکومتوں کی طرح ہے سو دن میں ماسیوائے آپس میں اختلافات کے سوا کچھ نہیں کیا حکومت اور ان کی جماعت کے درمیان اختلافات کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ قانون سازی کے لئے کمیٹیاں بنانا حکومت اور اپوزیشن کا کام ہے مگر بد قسمتی سے حکومت نے سو دن میں کچھ نہیں کیا صرف دو دن پہلے پی ایس ڈی پی ریلیز کر دی اور موجودہ حکومت سے قبل صحت، تعلیم اور دیگر محکموں میں جو بے ضابطگیاں ہوئی تھی ان کے خلاف حکومت نے کمیٹی بنائی کہ غیر قانونی ہونیوالے بھر تیوں کو روکا جائے گا اور ان کے خلاف ایکشن لیا جائیگا مگر اب تک کچھ نہیں ہوا اور اسپیشل اسسٹنٹ پر وزیراعلیٰ اور اسپیکر کے درمیان سرد جنگ جاری ہے ۔
جس پر اسپیکر نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ظلم اور زیادتی بلوچستان کا مقدر بنا دیا ہے صوبے میں کوئی ترقیاتی کام شروع نہیں کیا گیا اپوزیشن حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہے۔
بلوچستان حکومت اور اتحادیوں کے درمیان مفادات کی لڑائی جاری ہے، ملک سکندر
وقتِ اشاعت : December 4 – 2018