|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2018

کوئٹہ : مہر گڑھ کی سات ہزار سال قدیم تہذیب کو عالمی و ملکی سطح پر روشناس کرانے کے لیے ترقی فاونڈیشن کے زیراہتمام اتوار کو ہنہ جھیل سے ایم پی ایز ہاسٹل تک سیف ٹو مہر گڑھ واک کا اہتمام کیا گیا۔

واک کا افتتاح وائس چانسلر ایس بی کے رخسانہ جبین نیکیا ، واک کے شرکا نے ہنہ جھیل سے ایم پی ائے ہاسٹل تک کئی کلومیٹر طویل واک کی ، اس دوران واک کے راستے میں مختلف اسٹال بھی لگائے گئے تھے، جبکہ بلوچستان پولیس ، بوائز اسکاوٹس سمیت مختلف اسکولوں کے طلبا پر مشتمل بینڈز ملی نغمے اور دیگر دھنیں بجاتے رہے۔

واک میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان ڈاکٹر جاوید اقبال ، وائس چانسلر ایس بی کے رخسانہ جبین ، چیف ایگزیکٹو ترقی فاونڈیشن امجد رشید ، یو این ایف پی کے ڈاکٹر شیر شاہ ، ڈبلیو ای ایف ایف کے پرویز اقبال ، ترقی فاونڈیشن کے فاونڈنگ ممبر سید عابد رضوی ، سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار ، چیئرمین بورڈ آف ترقی ڈاکٹر اللہ داد لونی ، اظہار سید ، ترقی فاونڈیشن کے محمد عاصم سمیت طلبا و طالبات ، سول سوسائٹی کے نمائندوں ، وکلا اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،واک کے اختتام پر ایم پی ایز ہاسٹل میں منعقدہ تقریب سے چیئرمین ترقی فاونڈیشن امجد رشید ، یو این ایف پی کے ڈاکٹر شیر شاہ ، سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار ، ترقی فاونڈیشن کے فاونڈنگ ممبر سید عابد رضوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ بدقسمتی سے عدم توجیہی کی وجہ سے مہر گڑھ کی 7 ہزار سال سے زائد پرانی ثقافت دنیا اور یہاں تک کہ ہماری اپنی نئی نسل کی نظر سے اوجھل ہے ، اس قدیم ورثے کو بچاکر ہم اسے عالمی سطح پر بہترین ٹور ازم کا درجہ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہر گڑھ کی تہذیب ہمارے آبا و اجداد کی نشانی ہے ، جنہوں نے یہاں زراعت ، گلہ بانی سمیت مختلف ہنر کی بنیاد رکھی ، ہم اس واک کے ذریعے حکومت اور قومی ورثوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قومی ورثے کا نہ صرف تحفظ کریں بلکہ اس کو عالمی سطح پر اجاگر بھی کریں۔

واک کے دوران سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، ایف سی ، پولیس، بلوچستان کانستیبلری سمیت قانونن نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارون کی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی ۔