کوئٹہ: یونیورسٹی آف بلوچستان اور قومی احتساب بیورو بلوچستان کی جانب سے ایک منعقدہ واک برائے انسداد بدعنوانی جامعہ بلوچستان میں منعقد ہوا۔ شعور و آگائی واک کی قیادت ڈائریکٹر جنرل نیب محمد عابد جاوید اور جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کی۔
جس میں جامعہ کے ڈین فیکلٹیز، جامعہ کے رجسٹرار، نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر، جامعہ کے اساتذہ اور طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔آگائی واک جامعہ کے ایڈمن بلاک سے شروع ہوکر مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے آرٹس فیکلٹی کے سامنے اختتام پزیر ہوا۔
آگائی واک میں طلبہ نے مختلف بینرز اٹھائے رکھے تھے۔ جس میں کرپش کے خلاف نعرے درج تھے۔اور ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی جی نیب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کرپشن کے حوالے سے منایا جاتا ہے اور یہ آگائی واک بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
جس میں جامعہ کے طلباء و طالبات کی کثیر تعداد شامل ہے۔ کرپشن چاہے کسی بھی شکل میں ہو معاشرے کے لئے ایک ناسور کی مانند ہے۔ اس بیماری کو بڑھنے سے روکنا ہے اور ہم ارادہ رکھتے ہیں کہ ہم اس بیماری کو ٹھیک کریں گے۔ اور جامعہ بلوچستان جنہوں نے 2013 کے بعد اس طرح اس ناسور پر قابو کر ترقی کی جانب گامزن ہوا ہے جسے ایک کیس اسٹڈی کے طور پر دیکھنا چائیے اور اگر کرپشن کو اداروں سے نکال دیا جائے تو ادارے ترقی سے ہمکنار کئے جاسکتے ہیں۔
اور جامعہ بلوچستان اس کی واضع مثال ہے جو تعلیمی اور ترقیاتی حوالے سے ملک کے اہم تعلیمی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور اس کے لئے عوام اور ہر مکتب فکر لوگوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے اور تمام ادارے اس ناسور سے پاک ہوجائیں تو ملک ترقی اور کامرانی کی جانب گامزن رہے گا۔
انہوں نے ملک کے بانی قاعد اعظم اور علامہ اقبال کے پیغامات کو بھی اس حوالے سے پیش کیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس ناسور کو ہمیں جڑھ سے اکھاڑنا ہے اور آج کی تقریب کی مناسبت سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ لوگوں کو کئیں بھی کرپشن یا غیر قانونی عمل نظر آجائے تو اس کی نشاندہی کی جائے اور قانون کے تحت اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور یونیورسٹی کے تعاون سے ہم گھر گھر شعورو آگائی پہنچائیں گے۔