ڈیرہ مراد جمالی: وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ہمارا تعلق بلوچستان سے ہے اور اس سرزمین کا ہم پر قرض ہے لوگوں کے مسائل کا حل ہماری ذمہ داری صوبے کے ہر علاقے کے مسائل اور حالات کی نوعیت الگ الگ ہے ۔
موجودہ حکومت کی تشکیل کے چار ماہ کے اندر مختلف اضلاع کے دورے کئے اور ہمارا مقصد یہی ہے کہ اپنی کابینہ کے ساتھ صوبے کے تمام علاقوں کا دورہ کرکے مسائل کا ذاتی طور پر جائزہ لیا جائے تاکہ اعلی فورم پر ان کو اٹھانے کے لئے تمام کابینہ اراکین مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں اور وفاقی حکومت سمیت ہر پلیٹ فارم پر ان مسائل و حالات کو بہتر طور پر پیش کرکے ان کے حل کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرسکیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں قبائلی عمائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رکن بلوچستان اسمبلی میر سکندر خان عمرانی نے سپاسنامہ پیش کیا جبکہ صوبائی وزراء نوابزادہ طارق خان مگسی میر سلیم خان کھوسو میر عمر خان جمالی حاجی میر محمد خان لہڑی میر سکندر خان عمرانی رکن قومی اسمبلی میر خالد خان مگسی کمشنر نصیر آباد ڈویڑن عثمان علی خان میر عبدالغفور لہڑی سمیت صوبائی محکموں کے سیکرٹریز بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ رکن بلوچستان اسمبلی میر سکندر خان عمرانی نے علاقے کے جن مسائل پر روشنی ڈالی اگر گزشتہ پانچ سال میں ان پر کام کیا جاتا تو بہت سے مسائل کا ادراک ممکن تھا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایک منظم و باقائدہ طریقہ کار اور نظام کے تحت چلانا آسان کام نہیں۔ بلوچستان کا معاملہ دیگر صوبوں سے مختلف ہے بلوچستان میں نظر آنے والی پسماندگی ہمارے اپنے ہاتھوں سے ہی ہوئی ہے یہ سارے مسائل ایسے ہیں جو قابل حل ہیں اور ہمارے اختیار میں ہیں جبکہ کچھ معاملات وفاق کے اختیار میں ہیں ۔
2013 میں بلوچستان میں معروض وجود میں آنے والی حکومت سے عوام کی بہت سی توقعات وابستہ ہوئیں کیوں کہ اس دوران لگ بھگ 35 ارب ڈالر اس ملک میں آئے لیکن پانچ سال گزرنے کے باوجود بلوچستان میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی بلوچستان میں نہ تو کوئی موٹر وے بنا نہ ڈیمز بنے کوئٹہ کا پانی مسئلہ حل ہوا نہ صوبے کے ہر ضلع میں یونیورسٹی بنی آج ہم جس مالی بحران سے دوچار ہیں ۔
وہ ماضی کے بحرانوں سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ جو وسائل ماضی کی حکومتوں کو حاصل تھے وہ ہمارے پاس نہیں ہم اپنی سو فیصد درستگی کا دعوی نہیں کرتے تاہم یہ واضح ہے کہ ہم نے مسائل کے حل کی ایک سمت طے کردی ہے ۔
وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ نصیر آباد ڈویڑن اور ضلع نصیر آباد کے مسائل کو بتدریج حل کیا جائے گا جام کمال خان نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی کی الاٹمنٹ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دے کر یہاں آباد لوگوں کو مالکانہ حقوق کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس میں نصیر آباد کے دونوں اراکین اسمبلی بھی شامل ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ عنقریب سکھر میں بلوچستان کی زرعی نہروں میں قلت آب پر قابو پانے کیلئے وزیر اعلی سندھ اور یہاں کے متعلقہ لوگوں کی موجودگی میں معاملات کو پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لئے بات چیت کا عمل شروع کیا جائے گا اور قوی امید ہے ان دیرینہ مسائل کا دیرپا حل تلاش کرلیا جائے گا جبکہ بلوچستان کی زرعی نہروں کی توسیع کے لئے بھی قابل عمل منصوبے تشکیل دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کچھی کینال منصوبے کو پایا تکمیل تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں اور زرعی ترقی کے ان عظیم منصوبوں کو ضرور مکمل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ رکن بلوچستان اسمبلی میر سکندر خان عمرانی کی جانب سے پیش کردہ تمام مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ بجلی اور گیس سے متعلق معاملات کو وفاق کے ساتھ اٹھایا جائے گا ۔
ایسے عملی اقدامات کرینگے جس سے بی اے پی کی حکومت پر عوام کا اعتماد بحال ہو اور عام آدمی کو ماضی کی حکومتوں اور موجودہ حکومت میں نمایاں فرق محسوس ہو سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان خصوصا نصیر آباد ڈویڑن میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لئے واپڈا سے رجوع کیا جائے گا جبکہ بجلی کے معاملات سے متعلق وفاقی وزیر عمر ایوب بذات خود دورہ کرکے مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائیں گے ۔
اس خواہش کا اظہار انہوں بزات خود بھی کیا ہے خصوصا وہ ٹرانسمیشن لائن اور ٹیوب ویلوں کے نظام کی بہتری کے لیے معاملات دیکھیں گے انہوں نیکہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو تسلسل کے ساتھ عوامی خدمت کرنے کا بہتر موقع ملا تو ہم بلوچستان کو ایسا نظام دیں گے جس میں ہر فرد کو بنیادی سہولیات میسر ہوں اور مقامی لوگوں کو کم از کم پانی صحت و بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر میسر ہوں اور لوگوں کو ان روز مرہ مقامی مسائل کے حل کے لیے اراکین پارلیمنٹ کے پاس نہ آنا پڑے ۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ فیصلے کے مطابق بلوچستان میں پندرہ سے بیس ہزار ملازمتوں پر بے روزگار نوجوانوں کی میرٹ پر بھرتی کیا جائے گا جس سے بے روزگاری پر بڑی حد تک قابو پانے میں مدد ملے گی اور روزگار کی فراہمی سے لوگوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی ۔
جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان کے لوگوں کو ایک اچھی و مثالی طرز حکمرانی دے گی یہ آپ کی حکومت ہے اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن سعی کریں گے۔
حکومت مالی بحران کا شکار ہے ، تاہم بلوچستان کے مسائل کے حل کا عزم کررکھا ہے ،جام کمال
وقتِ اشاعت : December 17 – 2018