|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ظلم وزیادتیاں حق وحاکمیت ساحل وسائل اور سر زمین کو چھینا گیا ہے اس لئے بلوچستان آج بھی شورش زدہ ہے بلوچستان کو ترقی کرنے سے روکا جا رہا ہے جب تک ریاست بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہیں کرینگے ۔

اس وقت تک بلوچستان میں پسماندگی اور احساس محرومی رہے گی جس میں لاپتہ افراد سمیت صوبے کو اختیار نہیں دیئے گئے اس وقت تک بلوچستان میں تبدیلی نہیں آئے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کثیر القومی ملک ہے صوبوں کی ازسر نو حد بندی ضروری ہے ایک ڈکٹیٹر نے قلم کے ذریعے میرجھاؤا کا علاقہ بلوچستان کا ایران کو دیدیا مال غنیمت دل بے رحم بلوچستان کا تاریخی علاقے دیگر صوبوں میں شامل کیا گیا ہے ۔

حکمران اگر نیک نیت ہے جو بلوچستان کے حصے ایران سمیت دیگر صوبوں کو معاہدے کے ذریعے دیئے ہیں واپس کرنے کے لئے ہم بیٹھنے کے لئے تیار ہے بلوچستان میں ظلم وزیادتیاں حقوق وحاکمیت اور سر زمین کو چھینا گیا ہے اس لئے بلوچستان آج بھی شورش زدہ ہے ۔

بلوچستان کو ترقی کرنے سے روکا جا رہا ہے جب تک ریاست بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہیں کرینگے اس وقت تک بلوچستان پسماندگی اور احساس محرومی رہے گی صوبے کو اختیار نہیں دیئے گئے اس وقت تک بلوچستان میں تبدیلی نہیں آئے گی۔