کوئٹہ : محکمہ تعلیم میں 1 ارب 81 کروڑ سے زائد بے قا عدگیوں کا انکشاف افسران کی غفلت من پسند افراد کو نوازنے قواعد کی خلاف ورزی سے قومی خزانے کو نقصان ہوا ۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم بلوچستان میں سال 2015-16کے دوران 1ارب 81کروڑ 80لاکھ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا افسران کی غفلت، من پسند افراد کو نوازنے، قواعد کی خلاف ورزیوں سے قومی خزانے کو بھاری نقصان سیکنڈری ایجوکیشن دفاتر نے مختلف مد میں ساڑھے 4کروڑ روپے خرچ کئے مگر ریکارڈ فراہم نہ کیا، چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بورڈ نے کتابوں کی چھپائی کا تین کروڑ ورپے کا ٹھیکہ بغیر ٹینڈر کے دے دیا ۔
سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹنمٹ نے 2014-16کے دوران ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 21کروڑ روپے اضافی نکلوائے 2014-16کے دوران مختلف اسکولوں کی مرمت پر خرچ ہونے والے 1کروڑ 13لاکھ روپے کا بھی کوئی ریکارڈ فراہم نہ کیا گیا محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے ترقیاتی کاموں، طلبا کے دوروں کی مد میں خرچ 1کروڑ 67لاکھ روپے کا بھی کوئی ریکارڈ نہ دیا گیا ۔
پرنسپل ڈگری گرلز کالج کوئٹہ نے بسوں کے کرایہ کی مد میں آمدن کی رقم قومی خزانے میں جمع نہ کرائی متعلقہ اتھارٹی سے منظوری کے بغیر کیڈٹ کالج قلعہ عبداللہ کے تعمیری منصوبے کے ٹھیکیدار کو ایڈوانس رقم جاری کردی گئی ہائیر ایجوکیشن نے مختلف آئٹمز کی خریداری کیلئے ہاتھوں سے لکھی رسیدوں پر رقم جاری کردی اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے آئٹمز کی خریداری غیر رجسٹررڈ کمپنی سے کی گئی ۔
سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 2014-16کے دوران ملازمین کو تنخواہیں اور الاونسزبذریعہ کیش ادا کی گئیں سیکرٹی تعلیم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 2014-16میں بلوں کی ادائیگی پر خرچ 4 کروڑ سے زائد کا کوئی ریکارڈ فراہمم نہ کیا گیا ۔
2014-16کے دوران سیکنڈری ایجوکیشن دفاتر نے منصوبوں کے ٹھیکداروں سے ٹیکس وصول نہ کیا سیکرٹری ایجوکیشن کی جانب سے بغیر منظوری 68لاکھ روپے کمرشل بینک میں غیر قانونی طور پر رکھوائے گئے۔
محکمہ تعلیم بلوچستان میں 1ارب 18کروڑ روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
وقتِ اشاعت : December 27 – 2018