اسلام آباد: حکومت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
ای سی ایل
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے نتیجے میں جعلی اکاؤنٹس میں ملوث آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپورسمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراطلاعات نے بتایا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، زرداری ہاؤس اسلام آباد کے انچارج اخلاق احمد، نوڈیرو ہاؤس کے انچارج عبدالندیم اور ان کی اہلیہ عظمیٰ ندیم، نصیرعبداللہ، خواجہ انور مجید، خواجہ عبدالغنی مجید، حْسین لوائی، طحٰہ رضا، اسلم مسعود، محمد عارف، نصر عبداللہ لوتھا، محمد عمیر، اعظم وزیر خان، یونس کدوائی، عارف حبیب، موسی میمن، سروراشرف ڈی بلوچ، شیرمحمد مغری اور عدیل شاہ راشدی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پرانا پاکستان نہیں جہاں دونوں بڑے سودے بازی کرلیں اور ہنسی خوشی زندگی گزاریں، ملک میں احتساب کا عمل بلاخوف و خطر جاری رہے گا، کرپٹ لوگ اوپر سے ہنس رہے ہیں لیکن درحقیقت اندر سے رو رہے ہیں۔ 31 دسمبر سے پہلے آصف زرداری کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چودھری نے پہلے جواب دیا ان شاءاللہ، تاہم پھر انہوں نے کہا ہمیں کیا پتہ۔
کراچی امن
فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں امن کی صورتحال اچانک خراب ہوئی اور علی رضا عابدی کے قتل سمیت کئی واقعات ہوئے، شہر میں کچھ گینگز دوبارہ فعال ہوگئے ہیں اور باہر بیٹھے کچھ لوگ امن خراب کررہے ہیں، پاکستان میں دہشتگردی اور بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے کراچی میں امن خراب کرنے کا معاملہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے اٹھایا جائے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے برطانیہ میں بیٹھ کر کراچی میں لوگوں کے قتل کے احکامات جاری کیے، لیکن برطانوی حکام نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جس پر وفاقی کابینہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ الطاف حسین کا تشدد پر اکسانے کا معاملہ برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا، کراچی میں جنوبی افریقہ کے گینگز بھی متحرک ہیں اور جہاں سے یہ آپریٹ ہورہے ہیں وہاں بھی ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا بہت ضروری ہے، دفتر خارجہ کو دونوں ممالک کو توجہ دلانے کی ہدایت کی ہے کہ ان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کی جارہی ہے اور وہاں بیٹھے لوگ پاکستان کے امن کو خراب کررہے ہیں۔
غیر رجسٹرڈ موبائل فون
فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت روینیو کی تجویز پر پہلی جنوری سے غیر رجسٹرڈ موبائل فون بلاک نہیں ہوں گے اور 15 جنوری کے بعد بھی موبائل رجسٹریشن کا عمل جاری رہے گا لیکن انہیں کسٹم ڈیوٹی کا 10 فیصد ایف بی آر کو دینا پڑے گا، اربوں روپے کے موبائل فون درآمد ہوتے ہیں جس کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں، اس کی بجائے مقامی موبائل فون صنعت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
شمالی وزیرستان میں موبائل فون سروس
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرمی چیف کے ہمراہ وزیراعظم نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا تھا جہاں طے ہوا تھا کہ شمالی وزیرستان میں موبائل فون سروس کو فعال کیا جائے گا جس کے لیے پی ٹی اے اور نجی موبائل فون کمپنی میں معاہدہ ہوگیا ہے، بلوچستان کے علاقے مکران میں بھی سروس شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کا نام دارالحکمت
وزیراعظم ہاؤس کو یونی ورسٹی بنائیں گے، پہلے مرحلے میں وزیراعظم ہاؤس کا نام دارالحکمت ہوگا جو پہلے تحقیقی مرکز بنے گا جہاں بڑے محققین کام کریں گے، پھر دوسرے مرحلے میں یونی ورسٹی بنایا جائے گا، خلیفہ ہارون رشید نے دارالحکمت بنایا تھا جس کی طرز پر پاکستان میں یہ بنایا جارہا ہے۔
دیگر فیصلے
فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ آئینی ترمیم لانے کی تجویز ہے کہ اسلام آباد سے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں خواتین کی ایک ایک نشست کا اضافہ کیا جائے گا، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) میں نئی تعیناتیوں کی منظوری دی گئی جس کے تحت میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ ممبر ٹیکینکل ہوں گے اور خاور صدیق ممبر انفورسمنٹ ہوں گے، وزیراعظم کی زیر نگرانی اہم ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس کے وائس چیرمین ڈاکٹر عطا الرحمن ہوں گے جس کا مقصد کان کنی سمیت دیگر شعبوں کو جدید بنانا ہے۔ فواد چوہدری نے چیرمین نیب کو دھمکیوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اتنے بڑے کھیل میں دھمکیاں تو آتی ہیں۔