|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2018

سکندرآبادسوراب: صوبے کے دیگرعلاقوں کی طرح ضلع سکندرآبادسوراب بھی بدترین قحط کی لپیٹ میں ،مولی ماراپ کلغلی شانہ آڑچنوشدیدمتاثرہ علاقوں میں شامل ،مقامی انتطامیہ کی جانب سے صورتحال کی درست نشاندہی نہ کرنے کے باعث سکندرآبادکے متاثرین تاحال صوبائی حکومت کی توجہ سے محروم ،عوامی حلقوں کاترجیحی اقدامات کامطالبہ ،تفصیلا ت کے مطابق ضلع سکندرآبادسوراب بھی اس وقت خشک سالی کی شدیدلپیٹ میں ہے ۔

کئی سال سے بارشیں نہ ہونے کے باعث علاقے میں قحط کی بدترین صورتحال کاسامناہے خصوصاًدیہی علاقے جن میں سرفہرست مولی ماراپ آڑچنوسیاہ کمب جہاں لوگوں کازریعہ معاش مکمل طورپرزراعت اورگلہ بانی پرمنحصرہے مگرخشک سالی کی وجہ سے مذکورہ دونوں شعبے بری طرح متاثرہوچکے ہیں۔

ان علاقوں کے لوگ روزگارکے دیگرزرائع نہ ہونے کے باعث نان شبینہ کے محتاج ہوکررہ گئے ہیں مگرمقامی انتطامیہ اورمتعلقہ محکموں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہاں کے متاثرین کی تشویش ناک حالت زارکی تاحال حقیقی اوردرست نشاندہی نہ ہوسکی جوایک المیہ سے کم نہیں،قحط سالی کی وجہ سے زیرزمین پانی کی سطح پرخطرناک حدتک گرچکی ہے ۔

کئی علاقوں میں لوگ پینے کے پانی کے بوندبوندکے لئے ترس رہے ہیں جبکہ کئی آبادیاں نقل مکانی پرمجبورہوکرشہروں کی طرف ہجرت کرچکے ہیں،اہل علاقہ نے صوبائی حکام سے صورتحال پرتوجہ اورمتاثرہ علاقوں میں قحط سالی کی اثرات سے نمٹنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھانے کامطالبہ کیاہے ۔