|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2018

گوادر: گوادر ماہیگیراتحاد نے چوداں دنوں سے جاری احتجاجی کیمپ 30 دنوں کیلئے موخر کردیا۔

اگر ایک ماہ کے اندر اندر کام میں تبدیلی نہیں آیا اور ماہیگیروں کیلئے مناسب گزرگاہیں نہ دی گئی تو ختم نہ ہونے والا احتجاج شروع کرینگے ماہیگیراتحاد تفصیلات کے مطابق چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوادر اَنیس طارق گورگیج اور دیگر نے اتوارکے دن ماہیگیروں کے احتجاجی کیمپ جاکر اْن سے ملاقات کی، اور حکومتی اقدامات سے ماھیگیروں کو آگاہ کیا ۔

اْنہوں نے کہا کہ حکومتِ بلوچستان نے ماھیگیروں کے وہ تمام مطالبات منظور کیئے ہیں، جس کے سبب ماھیگیر گزشتہ چوداں دنوں سے سراپا احتجاج ہیں اْنہوں نے کہا کہ ماھیگیروں کیلئے آکشن ہال، گودی اور گزرگاہیں منظور ہوچکی ہیں، تاہم گزرگاہوں کی سائز کاتعین ٹیکنیشن اور انجنیئر کرینگے۔

چیئرمین پورٹ نے کہا کہ ماھیگیروں کے علاقے میں کام بند کیا گیا ہے، تاکہ ماھیگیروں کو آنے جانے اور شکار کیلئے دشواری نہ ہو، تا ہم جوائینٹ کمیٹی ممبران جو کہ پورٹ اتھارٹی، ضلع انتظامیہ، سیکورٹی فورسز، فشریز ڈیپارٹمنٹ اور ماھیگیروں پر مشتمل ھے، ماھیگیر ممبران خود جاری کام کی نگرانی کریں جب، جہاں اور جسوقت اْنکو کام میں کوئی ایسا عمل نظر آئے جوکہ ماھیگیروں کے مفادات کا برعکس ہو تو کام کو روکیں اور کمیٹی کے دیگر ارکان کو اطلاع کریں ۔

اِس موقع پر ماھیگیر راہنما خدا داد واجو نے اپنے ساتھیوں مشاورت کے بعد اعلان کیا کہ آج سے ہم تیس دنوں کیلئے اپنا احتجاج معطل کرتے ہیں، اور حکومتی اقدامات کا انتظار کرتے اور جائزہ لیتے ہیں اگر اِن تیس دنوں کے اندر ماھیگیروں کے مطالبات پر عملی کام شروع نہ ہوا اورہمارے مفادات کا ادراک نہ کیا گیا، تو آ ئندہ نہ ختم ہونے والا احتجاج کا سلسلہ شروع کرینگے، اور کسی بھی حراب صورتحال کا زمہ دار حکومت اور متعلقہ ادارے ہونگے ۔