کوئٹہ: کوئٹہ کے مصروف علاقے ڈبل روڈ پر ٹریفک کی روانی میں خلل کا سبب بننے والی 180 دکانوں کو ضلعی انتظامیہ نے سیل کردیا۔اسسٹنٹ کمشنر سٹی ثانیہ ثافی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور لیویز اہلکاروں نے اسپیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ ڈبل روڈ پر موٹر شورومز، موٹر گیراج ، اسپیئر پارٹس اور موٹر ڈیکوریشن کی دکانوں کے خلاف کارروائی کی۔
اسپیشل مجسٹریٹ نے 180 سے زائد دکانوں کو سیل کردیا اور کئی دکانداروں کے مالکان پر بھاری جرمانے بھی عائد کئے۔ اسسٹنٹ کمشنر ثانیہ صافی نے اس موقع پر بتایا کہ یہ کارروائی بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر عمل میں لائی جارہی ہے۔
ہائی کورٹ نے ٹریفک کی روانی میں خلل کا سبب بننے والی دکانوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اس سلسلے میں دکانداروں کو اخبارات کے ذریعے پہلے تین دن اور پھر ایک ہفتے کی مہلت دی گئی اور اس کے بعد کارروائی کرکے دکانوں کو سیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈبل روڈ پر گاڑیوں کی مرمت، پرزہ جات اور آرائشی سامان کی دکانیں ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔دکاندار اور مستری نہ صرف اپنی گاڑیاں سڑک پر پارک کرتے ہیں بلکہ گاہگوں کی گاڑیاں بھی سڑک پر کھڑی کرکے ان کی مرمت کرتے ہیں۔
عدالت نے ایک سال قبل اس طرح کی دکانوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس سلسلے میں تمام دکانوں کو شہر سے باہرہزارگنجی اور بائی پاس پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔ کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دکانداروں کونئی جگہ پر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف دکانداروں اور مستریوں نے احتجاج کیا اور کہا کہ انہیں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ ضلعی انتظامیہ ہمیں جس جگہ دکانیں منتقل کرنے کا کہہ رہی ہیں اس کا اعلان سترہ سال قبل کیا گیا تھا مگر آج تک کوئی سہولیات ہی دستیاب نہیں۔
ہمیں متبادل جگہ فراہم ہی نہیں کی گئیں۔ بعض دکانداروں نے کہا کہ ان کی دکانوں میں ڈیکوریشن، اسپیئر پارٹس اور ایئر کنڈیشنز وغیرہ کا سامان فروخت کیا جاتا ہے لیکن ان دکانوں کو بھی موٹر گیراج اور شورومز سے جوڑ کر سیل کیا گیا۔یہ کارروائی بلا جواز ہے۔