کوئٹہ: محکمانہ نظم و نسق اور ریکارڈ کی بروقت عدم تشکیل پر محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان میں گریڈ اٹھارہ کی چار خواتین افسران کو معطل جبکہ مختلف اضلاع کے ایک درجن سے زائد مقامی تعلیمی افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے گئے۔
جمعرات کے روز سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان محمد طیب لہڑی کی زیر صدارت ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل فنانس اور مختلف اضلاع کے تعلیمی افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس میں محکمہ تعلیم بلوچستان کے مقامی مالیاتی امور کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ضلعی سطح پر مالیاتی امور کی شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے محکمہ خزانہ کے رہنماء اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان محمد طیب لہڑی نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہے اور سرکاری سطح پر معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے سنجیدہ قابل عمل اور ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ محکمہ تعلیم میں ہر سطح پر اصلاحات کا عمل جاری ہے۔
تدریسی معاملات کی بہتری کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر دستیاب وسائل کا درست استعمال اصلاحاتی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا لہذا تمام ضلعی افسران مالی نظم و نسق کی پابندی اور محکمہ خزانہ کی طے کردہ گائیڈ لائن کے مطابق ریکارڈ کی تشکیل اور شفافیت کے عمل کو ہر صورت یقینی بنائیں اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔
انہوں نے تمام ضلعی تعلیمی افسران کو ہدایت کی کہ وہ مالیاتی نظم و نسق کے مروجہ رہنماء اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے جملہ ریکارڈ کی بروقت تشکیل و ترتیب کو پوری دیانتداری اور شفافیت کے ساتھ یقینی بنائیں اور کوئی ایسا عمل نہ کیا جائے جس سے خلاف ضابطہ معاملات کا خدشہ ہو۔
سیکرٹری ثانوی تعلیم نے محکمہ جاتی امور سے متعلق بعض افسران کی جانب سے کراوئی جانے والی سفارشات پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ محکمہ جاتی معاملات میں میرٹ کو ہر سطح پر ملحوظ خاطر رکھا جائے گا اور اس ضمن میں کوئی سفارش قطعی ناقابل قبول ہے لہذا تمام افسران سفارشی عمل سے اجتناب برتیں ایسے عمل میں ملوث افسران کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
محکمہ ثانوی تعلیم گریڈ 18 کی 4 خواتین افسران معطل
وقتِ اشاعت : January 4 – 2019