|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2019

دالبندین : دالبندین شہر کروڑوں خرچے ہونے کے باوجود مسائلستان بن گیاسیوریج سسٹم ناکارہ اسٹریٹ لائٹس بند بس اڈہ مذبحہ خانہ اور بکرا پیڑی کی تعمیر نہ ہوسکی شہریوں کی زندگی اجیرن تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ لاکھ افراد پرمشتمل ضلع چاغی کا ہیڈکوارٹر دالبندین شہر جدید دور میں بے پناہ مسائل شکار بنا ہوا ہے۔

سابقہ ادوار میں شہر کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کروڑوں روپے کے منصوبے بنائے گئے جو کہ ایریا ثابت نہ ہوسکے باالخصوص کروڑوں کی لاگت سے بازار میں نکاسی آب کا نظام بنایاگیا جو کہ مکمل طر پر ناکام ہوگیا اور اب نالیوں اور گٹروں کا گندہ اور بدبودار پانی بازار میں واقع دکانوں کے سامنے سڑکوں پر بہہ رہا ہے جس سے لوگوں کاپیدل چلنا تک دشوار بن چکا ہے ۔

اسی طرح کروڑوں کی لاگت سے بازار کے مختلف گلیوں اور شاہراہوں پر شمسی توانائی کے اسٹریٹ لائٹس لگائے گئے جو کہ چند ماہ چلنے کے بعداب بالکل بندہ وچکے ہیں ہر کے شروع سے لیکر آخر تک صرف نمائشی کھمبے نظر آتے ہیں مگر شام کے وقت پورے شہر میں ادھیرا چھایا ہوا رہتاہے ۔

اسی طرح شہر میں نہ بس اڈہ قائم کیاگیا اور نہ ہی قصائیوں کیلئے مذبحہ خانہ کی تعمیر ہوئی مسافر دن بھر بازار میں واقع دکانوں کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں اسی طرح قصائی لوگ سڑکوں یا گلیوں میں جانوروں کو ذبح کرنے پرمجبورہیں ۔

پبلک لیٹرین نہ ہونے سے دور دراز سے آنے والے مسافر حضرات مساجد کارخ کرتے ہیں جو کہ لمحہ فکریہ ہے اسی طرح بکرا پیڑی جو کہ بازار کے وسط میں اور نجی سکول کے گیٹ کے سامنے واقع ہے ۔

ڈارو بازار میں بکرا پیڑی کی وجہ سے ٹریفک جام کا مسئلہ ہمیشہ درپیش رہتا ہے سبزی منڈی نہ ہونے سے زرعی اجناس کی خرید وفروخت بازار کے گلیوں میں جاری رہتا ہے جس کی وجہ سے کچرہ وغیرہ بھی جمع رہتاہے حکام اور حکمران بشمول ضلعی آفیسران دالبندین شہر کے مسائل کو حل کرنے کےئے بلند وبانگ دعوے کرتے ہیں مگر عملاً کچھ بھی نظر نہیں آتا عوامی وسماجی حلقوں سے مطالبہ کیا کہ دالبندین شہر کے مسائل کوترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کر دیئے جائیں