|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2019

کوئٹہ: میٹرو میونسپل کارپوریشن کی مشتہر کی گئی دو سو 86مشتہر اسامیاں حکام کی باہمی چپقلش کے باعث ملتوی کر دی گئی دوسو 86پوسٹوں پر 20ہزار امیدوارنے اپنے کاغذات جمع کروائے کوئٹہ میں بلدیاتی ادارے کی مدت ختم ہونے میں بھی چند روز باقی رہ گئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق میئر اور ڈپٹی میئر نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلدیاتی اداروں کی مدت کا وقت ختم ہونے سے قبل اپنی پارٹیوں اور عزیز واقارب کو نوازنے کے لئے میونسپل کارپوریشن کی اجازت کے بغیر اخبارات میں بھرتیوں کیلئے اشتہارات شائع کروائے عجلت میں مشتہر کی گئی مختلف اسامیوں میں اقلیتوں اور معذور کے کوٹے کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے نہ صرف اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد سخت نالاں نظر آرہے ہیں بلکہ معذور افراد بھی شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں ۔

ذرائع نے بتا یا کہ میئر کے دفتر میں جمع کرائی گئی درخواستوں کی چھانٹی کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے بھرتیوں کے اشتہارات دیکھ کر کوئٹہ کے تقریباً 20ہزار نوجوانوں نے اپنے کاغذات جمع کروائے جن میں ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جنہوں نے تنگ دستی سے پریشان ہوکر ایم اے انگلش اور ایم بی اے کرنے کے باوجود نائب قاصد مالی اور ڈرائیور کی اسامیوں کیلئے درخواستیں جمع کر وائیں ۔

ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ اسے ایم اے کئے پانچ سال ہوچکے ہیں مگر سرکاری ونجی شعبوں کی جانب سے نوکری نہ ملنے کی وجہ سے انہوں نے احتجاجاً میٹرو پولیٹن کی جانب سے مشتہر کی گئی نائب قاصد کی نوکری کیلئے اپنے کاغذات جمع کرائے ہیں درخواست کرانے والے محمد اسلام محمد خان علی حیدر اور اشرف اللہ نے بتا یا کہ کہ وہ درخواستیں جمع کرا نے کیلئے پورا پورا دن لائن میں کھڑے رہے جبکہ کوائف کی فوٹواسٹیٹ کے پیسے بھی بڑی مشکل سے ادا کیئے ہیں ۔

اگر میئر اور ڈپٹی میئر کی جانب سے اشتہارات میں وہ 6پوسٹوں کو بھی شامل کی گئی جن کی اعلیٰ حکام سے این او سی بھی نہیں لی گئیں جس کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر سے مشتہر کی گئی اسامیوں کی بھرتی منسوخ ہونے کا خدشہ ہے ۔

ذرائع کے کا یہ کہنا تھا کہ عجلت میں نوکروں کے دیئے گئے اشتہارا ت پر بھرتی کیئے جانیوالے ملازمین کو ٹیسٹ اورانٹر ویوز سمیت مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے مگر جلد بازی میں میرٹ کا خیال رکھے بغیر لوگوں کو بھرتی کیا جائیگا