|

وقتِ اشاعت :   January 10 – 2019

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ قرضے مخالف پی ٹی آئی سرکار نے قرضوں کے حوالے سے تمام پرانے ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔

ولی باغ چارسدہ میں باچا خان مرکز میڈیا ڈویژن کے اہلکاروں سے ملاقات کے دوران اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی بدترین حد تک مایوس کن ہے کیونکہ کپتان روزانہ کی بنیاد پر 15ارب روپے کا قرض لے رہا ہے جب کہ پانچ مہینوں میں حکومت 2240 ارب روپوں کا قرض لے چکی ہے۔بیرونی قرضوں میں پانچ ماہ کے دوران 1334ارب جب کہ اندرونی قرضوں میں 861 ارب کا اضافہ ہوچکا ہے، بیرونی قرضوں میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے ،اسی طرح اندرونی قرضوں میں اضافے کی وجہ شرخ سود میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 3فیصد اضافہ ہے۔

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ کپتان صرف اُن لوگوں کی سنتا ہے جن لوگوں نے انہیں سلیکٹ کرکے وزیر اعظم بنایا ہے اگر کپتان سیاسی قیادت کی یہ بات سنتا کہ روپے کی قدر میں کمی نہیں ہونی چاہیے تو آج ملک پر قرضوں کا بوجھ مزید نہ بڑھتا، ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی سے غریب اور متوسط طبقے کے منہ سے حکومت نے دو وقت کی روٹی تک چھیننے کی کوشش کی ہے۔

اسفندیار ولی خان نے خفیہ اکاؤنٹس سے متعلق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف 18 خفیہ بینک اکاونٹس چلا رہی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ نیب اور چیف جسٹس آف پاکستان ان غیر قانونی اکاونٹس کے خلاف کب ایکشن لیتے ہیں، اگر بلا امتیاز احتساب کرنا مقصود ہے تو آج ہی پی ٹی آئی کے تمام سرکردہ لوگوں کو پکڑا جائے تاکہ عوام کو مساوات اور برابری کا پیغام ملے ۔ انھوں نے کہا کہ کرکٹ کھیلنے اور پاکستانی معیشت کو درست سمت میں لانے میں بہت فرق ہے اب عمران خان کو بھی اندازہ ہوا ہوگا۔