|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2019

نوشکی: نوشکی کروڑوں روپے لاگت سے بننے والی خیصار ڈیم کا کام سست روی کا شکار ہے ٹھیکہ دار کے عدم دلچسپی سے ڈیم کا کام ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے زمیندار کسان اتحاد کے رہنماوں میر افضل خان مینگل اور میر زکریا خان جمالدینی نے خیصار ڈیم کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لینے کے لئے سائیٹ ایریا کا وزٹ ڈیم کے کام سست روی اور بندش پر تشویش کا اظہار انہوں نے کہاکہ خیصار ڈیم کا کام ستمبر 2017 میں شروع ہوا ایک سال گزرنے کے باوجود کام سست روی کا شکار ہیں۔ 

ڈیم کو تین سال میں مکمل ہونا ہے ڈیم کا ہائیٹ 100 فٹ بلندی ہے بمشکل 55 فٹ کے لگ بھگ کام ہوچکاہے۔ انہوں نے کہاکہ خیصار ڈیم کے ٹھیکہ دار وسیم نے جمعرات کے روز آنے کا ٹائم دیا تھا آج زمیندار سائیٹ پر پہنچنے کے باوجود ٹھیکہ دار رفیو چکر ہوکر نہیں پہنچے ۔

انہوں نے کہاکہ ٹھیکہ دار نے دیگر مختلف جگہوں پر کام اٹھانے کے وجہ سے انکا خیصار ڈیم کے تعمیراتی کاموں میں دلچسپی کم پڑھ گیا ہے فنڈز کا بہانہ بناکر تعمیراتی کام بند اور سست روی کا شکار ہے کمشنر اور ڈی سی نوشکی اور دیگر سرکاری آفیسران کی جانب سے آج تک خیصار ڈیم کا وزٹ نہ کرنا ایک سوالیہ نشان ہے ۔

انہوں نے کہاکہ علاقہ خشک سالی کے لپیٹ میں ہے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے کاریزات اور چشمے سمیت جوئے نوشکی اور خیصار کا پانی خشک ہوچکے ہیں ۔ خیصار ڈیم نوشکی کا زندگی ہے ۔ ڈیم کا بروقت تعمیراتی کام مکمل ہونا نوشکی کے لئیے انتہائی ناگزیر ہوچکی ہے ۔ 

فیڈرل اور صوبائی گورنمنٹ خیصار ڈیم کے تعمیراتی کاموں کا فوری نوٹس لے لیں ۔ اور بروقت ڈیم کو مکمل کرانے کے لئیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ۔ اس موقع پر انکے ہمراہ زمیندار میاں خان اور حشمت علی سمیت دیگر موجود تھے۔