گوادر: سعودی وزیر پٹرولیم و انرجی شہزادہ خالد بن عبدالعزیز کی سر برائی میں ایک 10رکنی وفد گوادر کے دورے پر پہنچ گیا۔
گوادر ائرپورٹ پر صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور وفاقی وزیر میرین ٹائم افیئرز سید علی حیدر زیدی صوبائی وزرا میں شامل سیلم کھوسہ مبین خلجی و دیگر حکام نے وفد کا استقبال کیا سعودی مہمانوں کو سکول کے بچوں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔
بعدازاں چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی اور جی ڈی اے کے ڈی جی ڈاکٹر سجاد بلوچ نے وفد کو گوادر پورٹ اور ترقیاتی کاموں کے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر پاکستان کے انتہائی جنوب مغرب میں اور دنیا کے سب سے بڑے بحری تجارتی راستے پر واقع صوبہ بلوچستان کا شہر جو اپنے شاندار محل وقوع اور زیر تعمیر جدید ترین بندرگاہ کے باعث عالمی سطح پر معروف ہے۔
(نام گوادر اصل بلوچی زبان کے دو الفاظ سے بنا ہے گوات یعنی ”کھلی ھوا ” اور در کا مطلب” دروازہ” ہے۔ یعنی (ھوا کا دروازہ) گواتدر سے بگڑ کر گوادر بن گیا ہے) 60 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی والے شہر گوادر میں اکیسویں صدی کی ضروتوں سے آراستہ جدید بندرگاہ کی تکمیل کا وقت جوں جوں قریب آ رہا ہے اس کی اہمیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔
آنے والے وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ چین، افغانستان اور وسط ایشیاء کے ممالک کی بحری تجارت کا زیادہ تر دارومدار اسی بندر گاہ سے ہونگے دراثنا سعودی عرب کے 10 رکنی وفد نے گوادر بندرگاہ کا معائنہ کیا اور اس کے مختلف حصے دیکھے۔
سعودیوزیر کو بریفنگ کے دوران گوادر لفظ کا معنی بھی بتایا گیا
وقتِ اشاعت : January 13 – 2019