کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعہ میں ایدھی سینٹر کے مقامی انچارج سماجی اور سماجی کارکن باز محمد عادل جاں بحق جبکہ ان کے دو ساتھیوں سمیت چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ لورالائی میں دو ہفتوں کے دوران یہ تیسرا دہشتگر د حملہ ہے۔
پولیس کے مطابق حملے کے وقت ایدھی سینٹر لورالائی کے انچارج امن کونسل لورالائی کے چیئرمین باز محمد عادل اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک گاڑی میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے خلاف لوگوں کو احتجاج کی دعوت دے رہے تھے جیسے ہی انہوں نے ڈپٹی کمشنر آفس، پولیس لائن اور باچا خان چوک عبور کیا اور مہاجر اڈہ کے قریب پہنچے تو اس دوران نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی۔
حملے میں باز محمد عادل موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ان کے بھتیجے اور ایک ساتھی سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں دو راہ گیر بھی شامل ہیں۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔تین زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال لورالائی اور ایک زخمی کو سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔
زخمیوں میں خیال محمد ولد اسماعیل قوم کاکڑ سکنہ پٹھان کوٹ لورالائی کو پیٹ ، علاؤ الدین ولد شاہ ولی قوم صافی سکنہ لورالائی کو بازو، علی خان ولد مہراب خان قوم چرمئی سکنہ لورالائی کو بائیں ہاتھ اور عطاء محمد ولد اختر محمد قوم چرمئی سکنہ لورالائی کو پاؤں میں گولیاں لگی ہیں۔ ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ لورالائی میں نئے سال کے پہلے بارہ دنوں میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی یہ تیسری واردات ہے۔ اس سے قبل سال کے پہلے دن ایف سی ٹریننگ سینٹر لورالائی پر نامعلوم دہشتگردوں نے حملہ کردیا تھا جس میں چار سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہوئے تھے۔
جوابی کارروائی میں چار خودکش حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔ اسی طرح گیارہ جنوری کو بی آر سی کالج لورالائی کے گیٹ کے قریب ایف سی کی گاڑی پر نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے دو ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ لورالائی کے ضلعی پولیس سربراہ برکت حسین کھوسہ کے مطابق آج کا واقعہ بھی دہشتگردی کے ان واقعات کا تسلسل لگتا ہے۔ حملہ آورموٹرسائیکل سوار تھے اور انہوں نے واردات میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔
ایس ایس پی پولیس نے بتایا کہ باز محمد عادل ایدھی سینٹر لورالائی کے انچارج کے علاوہ امن کونسل لورالائی کے چیئرمین اور سماجی کارکن بھی تھے اور لورالائی میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالنا چاہتے تھے۔
اس سلسلے میں وہ شہریوں کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دے رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔واضح رہے کہ سابقہ دونوں واقعات کی ذمہ داری کالعدم دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
لورلائی،فائرنگ سے سماجی کارکن جاں بحق ،4 زخمی
وقتِ اشاعت : January 13 – 2019