|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2019

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے ممبر میر خورشید جمالدینی نے کہا ہے کہ اتوار کے روز این 40 آرسی ڈی شاہراہ پر گیس ٹینکر الٹنے سے کوئٹہ تفتان روڈ سلطان پاس پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی سینکڑوں گاڑیاں آورمسافر خواتین بچے جوان اور بزرگ سخت سردی میں پھنس گئے ٹریفک کو بروقت نہ کھولنا صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے نااہلی کا واضع ثبوت ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سلطان پاس ایک خونی اور دیو ہیکل چڑھائی ہے جس سے درجنوں ٹریفک حادثات رونما ہوچکے ہیں جس سے قیمتی جانیں ضائع ہوچکے ہیں سلطان پاس کے کٹائی کے لئیے ٹینڈر ہونے کے ساتھ ساتھ کٹائی کا عمل شروع ہوگیا مگر فنڈز کا بہانہ بناکر کام کو ہمیشہ کے لئے مکمل بند کردیا ۔

این ایچ اے ڈیپارٹمنٹ صوبائی حکومت اور نوشکی انتظامیہ کے واضع ناکامی ہے سلطان پاس سے ہیوی گاڑیاں خطرناک حالت میں گزرتے ہیں کسی بھی وقت حادثات کا خطرہ رہتا ہے وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری سلطان پاس کے کٹائی نہ ہونے کا نوٹس لے لیں اور این ایچ اے ڈیپارٹمنٹ سمیت ٹھیکہ دار کے خلاف فوری ایکشن لے کر نوٹس لے لیں ۔

انہوں نے کہاکہ اتوار کے روز سلطان پاس پر ٹریفک حاڈثے کے صورت میں گیس ٹینکر الٹنے کی وجہ سے دونوں اطراف روڈ بند ہونے سے مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو شدید سردی کے موسم میں سخت مشکلات کا سامنا رہی عوامی نمائندوں کو اس مسئلے کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور سلطان پاس کے کٹائی کا کام کو فوری شروع کیا جائے۔