|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2019

کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت انتشار پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر کسی کے بھی داخلے پر پابندی لگا سکتی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت علیمہ خانم بچاؤ کی مہم پر لگی ہوئی ہے، سندھ میں چائے کی پیالی میں طوفان مچانے کا مقصد بھی عوام کی علیمہ خان پر سے توجہ ہٹانا ہے، وزیراعظم کو علیمہ خان پر بھی جے آئی ٹی بنانا چاہیے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف سازش کی جارہی ہے، وزیراعظم جو شور مچایا کرتے تھے وہ معاملہ اب ان کے گھر سے نکل آیا ہے، نااہل افراد اپنی ناکامی چھپانے کے لیے سندھ حکومت کو پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے بھی پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور ایم کیو ایم اراکین سے رابطے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی کا کوئی رکن ان کے ساتھ ہے تو نام بتائیں۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ فواد چوہدری پیپلز پارٹی، (ق) لیگ میں رہے اور پرویز مشرف کے بھی ترجمان رہے ہیں، اگر فواد چوہدری میں ذرا بھی شرم ہوگی تو آصف علی زرداری کے خلاف بات نہیں کریں گے، فواد چوہدری ماضی میں آصف زرداری کا دفاع کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتشار پھیلنے کے ڈر سے سندھ حکومت کسی کے بھی داخلے پر پابندی لگا سکتی ہے، حالات خرابی کا ڈر ہوا تو میں خود فسادی لوگوں کی سندھ آمد پر پابندی لگانے کی سفارش کرسکتا ہوں۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے جن اراکین کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں ان کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کیے جائیں، ایف آئی اے اور نیب حکومت کے اشارے پر چل رہی ہے۔