|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2019

پشاور /  لاہور: سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے جانے والے بے گناہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں وکلاء کی ہڑتال جاری ہے۔

ساہیوال واقعے کے خلاف وکلا برادری بھی سوگ میں مبتلا ہے، پنجاب بار کونسل کی اپیل پر لواحقین سے اظہار یکجہتی اور واقع میں ملوث ملزمان کو سزا دلوانے کے لیے صوبے بھر کی ماتحت عدالتوں میں عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔

پنجاب بار کونسل نے سانحہ ساہیوال کے معاملے پر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا جس کے بعد صوبے بھر کی طرح لاہور کی ماتحت عدالتوں میں بھی وکلا نے عدالتی کارروائیواں کا بائیکاٹ کیا اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔

وکلا برادری کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال ریاستی دہشتگردی کے مترادف ہے اور وہ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ پنجاب بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت متاثرین کو فی الفور انصاف مہیا کرے۔

وکلا برادری کی ہڑتال کے باعث ماتحت عدلیہ میں ہزاروں کیسز کو بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دیا گیا جبکہ اہم کیسز کی سماعت ججز نے چیمبر میں ہی کی۔ ہڑتال کی اپیل کا اطلاق لاہور ہائیکورٹ پر نہیں ہوا اور لاہور ہائیکورٹ میں معمول کے مطابق کیسز کی سماعت ہوتی رہی۔

دوسری جانب پشاور میں بھی سانحہ ساہیوال کے خلاف کے پی بار کونسل اور پشاور ہائیکورٹ بار میں وکلا نے آج مکمل ہڑتال کی، وکلا نے ساہیوال کے افسوسناک واقعے میں حکومت سے مناسب اقدام اٹھانے کا مطالبہ کیا، خیبرپختون خوا بار کونسل کا کہنا ہے کہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی معصوم شہریوں پر فائرنگ اورقتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔