کوئٹہ: صوبائی وزیر بلدیات،ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے کہا ہے کہ ماضی میں لٹل پیرس کہلانے والا کوئٹہ شہرگندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے سریاب ،کیچی بیگ اور شادینزئی گنجان آباد علاقہ ہوتے ہوئے بھی تمام بنیادی سہولیات سے محروم تھے حکومت نے 4یونین کونسلوں کو کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل کیا ہے ۔
جس سے اب یہاں بھی بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ،کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے حلقہ پی بی 31اور 32میں صفائی کی خصوصی مہم شروع کی جارہی ہے اب یہ علاقہ بھی ’’گرین اور کلین ‘‘ہوجائے گا۔
یہ بات صوبائی وزیر بلدیات سردارصالح محمد بھوتانی ، بی این پی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ملک نصیرشاہوانی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکز ی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی نصراللہ زیرے،ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن غلام فاروق لانگو نے ہفتہ کو سریاب روڈ پر خصوصی صفائی مہم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
اس موقع پر بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ ، ایم پی اے زینت شاہوانی ،عظیم بلوچ ،سابق کونسلر عبداللہ اوردیگر بھی موجود تھے۔
سردارصالح محمد بھوتانی نے کہا کہ 13ستمبر کو میں نے یہا ں مشینری کا افتتاح کیا تھا اس دن میں نے کہا تھا کہ سریاب کاعلاقہ ڈسٹرکٹ کوئٹہ میں شامل ہے لیکن یہاں صفائی کی صورتحال بہتر ہی خراب ہے ۔
میں نے اعلان کیا تھا کہ سریاب کو کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں شامل کرنے کیلئے کوششیں کروں گا جس کے بعد بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی ملک نصیرشاہوانی نے شادینزئی اور کیچی بیگ یونین کونسل کو کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل کرنے کیلئے وزیراعلیٰ کو درخواست دی جس پر میں نے سرہ غڑگئی اور بلیلی کوبھی کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں شامل کرنے کی تجویز دی جس کی وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے منظوری دیدی ۔
کیچی بیگ ، شادینزئی ، سرہ غڑگئی اور بلیلی کو کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں شامل کرنے کیلئے سیکرٹری بلدیات قمبر دشتی اور سیکرٹری خزانہ نورالامین مینگل نے ہمارا بھر پور ساتھ دیا جس پر ہم انکے بھی شکرگزار ہیں۔سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا کہ بی اے پی عوام کی بلا رنگ و نسل خدمت پریقین رکھتی ہے ہم نے قوموں میں تقسیم ہوکر بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے اب ہمیں قوموں اور نفرت سے باہر نکل کر ایک جگہ متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں سریاب کو امن و امان کی صورتحال کو جواز بناکر پسماندہ رکھا گیا آج اکیسویں صدی میں بھی سریاب کے عوام تمام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں آج ہم باقاعدہ یونین کونسل کیچی بیگ اورشادینزئی میں باقاعدہ صفائی مہم شروع کر رہے ہیں جس سے علاقے کو خوبصورت بنانے میں مدد ملے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں لٹل پیرس کے نام سے جانے والا کوئٹہ آج دنیا کے گندے ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ہم ایک مرتبہ پھر کوئٹہ کو ’’کلین اور گرین ‘‘بنانے کیلئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کیچی بیگ اور شادینزئی کیلئے صفائی کی مشینری خریدینے کیلئے 50کروڑ روپے کی منظوری دیدی ہے اور فنڈز ریلیز ہوچکے ہیں اگر مزید فنڈز کی ضرورت پڑی تو وہ بھی حکومت دینے کیلئے تیارہے۔ انہوں نے کہا کہ کچلاک کو بھی کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل کرنے کیلئے کمیٹی تسکیل دی گئی ہے جس کی سفارشات کی روشنی میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
سردار صالح بھوتانی نے کہا کہ معزز ارکان اسمبلی نے کوئٹہ شہر یں ڈیمز کی تعمیر کا مسئلہ اٹھایا ہے اس حوالے سے وزیراعلیٰ اور کابینہ کے اجلاس میں بات کریں گے۔بی این پی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ملک نصیرشاہوانی اور رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں چار نئی یونین کونسلوں کوشامل کرنا ایک اچھا اقدام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ علاقے کوئٹہ ڈسٹرکٹ میں شامل تھے جہاں صفائی نہ ہونے کے برابر تھی اور گزشتہ 10،10سال سے یہاں کچرے کے ڈھیرے لگے ہوئے تھے جس سے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے تھے اب یہ علاقے کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل ہونے سے علاقے میں صفائی کی صورتحال میں بہتری آئیگی ۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی بلا رنگ و نسل عوام کی خدمت پریقین رکھتی ہے کوئٹہ کے عوام نے 2018ء کے انتخابات میں پارٹی پر جس اعتماد کا اظہارکیا انشاء اللہ اس پر پورا اتریں گے ۔انہوں نے کہا کہ سریاب کو ماضی میں دانستہ طور پر پسماندہ رکھا گیا آج بھی علاقے کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیںیہ علاقے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں شامل ہونے سے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہا کہ ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنائے حلقہ 31اور 32میں صحت ،تعلیم ،صفائی ،پینے کے پانی کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں پینے کے پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے اگر حکومت وقت نے اس طرف توجہ نہ دی تو علاقے کے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہونگے حکومت کو چاہئے کہ وہ کوئٹہ شہر میں ڈیمز کی تعمیرکو یقینی بنائے تاکہ وہاں پانی ذخیرہ کیا جاسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کچلاک کو بھی کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل کیا جائے تاکہ کچلاک کے عوام کو بھی صفائی سمیت دیگرسہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے۔
ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن غلام فاروق لانگو نے کہا کہ سریاب کے عوام صفائی سے محروم تھے یہ علاقے کوئٹہ میٹروپولیٹن میں شامل ہونے سے یہاں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے چار روز قبل چار ج سنبھالنے کے ساتھ ہی کوئٹہ شہر میں صفائی کی خصوصی مہم شروع کی ہے عوام جلد اس کے اثراتً دیکھیں گے ہم باتوں پر نہیں بلکہ کام پریقین رکھتے ہیں انشاء اللہ عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔
سریاب میں صفائی کیلئے حکومت نے 50کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں ، صالح بھوتانی
وقتِ اشاعت : February 3 – 2019