کوئٹہ شہر کے بڑھتے ہوئے مسائل کی ایک بڑی وجہ ناقص منصوبہ بندی ہے، دارالخلافہ کو ایک اہم شہر کی حیثیت سے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔بعض ایسے گھمبیر مسائل ہیں جن پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی وگرنہ اس چھوٹے سے شہر کو خوبصورت اور بنیادی مسائل سے چھٹکارا دلانا کوئی بڑی بات نہیں تھی ۔
کوئٹہ شہر کی گنجان آبادی پر مشتمل علاقے پانی، سیوریج، گیس ، صحت اور تعلیم سے محروم ہیں جس کی باربار نشاندہی کی گئی مگر سابقہ حکومتوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی ،ان کی ترجیحات میں کوئٹہ کبھی تھا ہی نہیں۔ البتہ گزشتہ حکومت نے کوئٹہ پیکج کی بنیاد رکھی مگر اس سے جڑا ایک منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہوا ، موجودہ حکومت نے کوئٹہ پیکج پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا عزم کررکھا ہے ۔
،وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایک ہفتہ قبل کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن اور نرخناموں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کئے تھے اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ،آج بھی کوئٹہ شہر میں تجاوزات کی بھر مار ہے جو شہر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کو فوری طور پر اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ انتظامیہ کیوں ان کے احکامات پر عمل نہیں کررہی اور اس کی وجوہات کیا ہیں ۔
بارہا اس کی نشاندہی کی گئی ہے کہ شہر میں ایک بہت بڑا مافیا سرگرم ہے جو شہر کے وسط میں تجاوزات قائم کئے ہوئے ہے جن کے خلاف جب بھی کارروائی عمل میں لائی گئی تو اس مافیا نے تشدد کا راستہ اپناتے ہوئے حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ،اس کا انکشاف گزشتہ دور میں انتظامیہ کے اہم عہدوں پر فائز آفیسران نے خود کیا ہے۔ اس لئے شہر کو سب سے پہلے اس مافیا کے چنگل سے نکالنا ضروری ہے تب جاکر کوئٹہ پیکج کا خواب پورا ہوگا۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے میٹروپولیٹن کے دورہ پر بریفنگ کے دوران کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بلوچستان کی تصویر ہے مگر بدقسمتی سے اس کی ترقی کیلئے ماسٹرپلان بنانے کیلئے کسی قسم کے اقدام نہیں اٹھائے گئے ،اداروں کی بہتری کیلئے ان کی فنانشل اسٹریکچر کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جس پر ماضی میں کام نہیں ہوا ،میٹروپولٹین کارپوریشن سے متعلق بریفنگ کے بعد تعجب ہوا کہ ماضی میں حکومتوں نے اس نظام کی بہتری کیلئے درکار اقدامات کیوں نہیں اٹھائے ۔
ہم کوئٹہ شہر کی روایتی خوبصورتی کی بحالی ،تجاوزات کے خاتمے ،ٹریفک نظام کی درستگی سمیت دیگر کیلئے بہتر منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کرینگے ،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کاکہناتھاکہ جب تک ہم اداروں کی حالت زار بہتر بنانے میں دلچسپی نہیں رکھیں گے تب تک یہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور ہوتے جائیں گے بلکہ ان کی کارکردگی بھی متاثر ہوگی ، اداروں کی انفراسٹرکچر اور سروس ڈیلیوری میں بہتری ہماری اولین ترجیح رہی ہے ۔
اس کے بغیر نہ صرف عوام کے مسائل جوں کے توں رہیں گے بلکہ وقت کے ساتھ عوامی مسائل مزید گھمبیر ہوتے جائیں گے ماضی میں کاسمیٹکس طرز کی سیاست ہوتی رہی ہے ،سرکار ہلکا پھلکا کام کرے اور بعد میں دوسرے آکر سسٹین کریں، ہم نظام کو بہتر بنانے کیلئے کام کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے جس طرح میٹروپولیٹن کا دورہ کرکے بریفنگ لی اور شہر کی خوبصورتی کو بحال کرنے سمیت بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے ماسٹر پلان پر زور دیا ہے یہ ایک اچھا اقدام ہے ،اگر سنجیدگی کے ساتھ حکومت کوئٹہ شہر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے عملی طور پر کام کرے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ کوئٹہ ایک خوبصورت کیپٹل بنے گا بلکہ حکومتی آمدن کا ایک بڑ ذریعہ ثابت ہوگا۔ امید ہے کہ صوبائی حکومت شہریوں کے دیرینہ مسائل حل کرنے میں کوئی کسراٹھا نہیں رکھے گی ۔