کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے بولان میڈیکل کالج تھرڈایئرکے طالب علم یوسف پرکانی کے ناگہا نی وفات پر اظہار افسوس کے ساتھ ساتھ تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں میں انتظامیہ اور استادوں کی منفی رویوں کی وجہ سے طالب علموں ذہنی کوفت اور پریشانی کا شکار ہیں ۔
جس کی وجہ سے کئی طالب علم جن میں این ایف سی فیصل آباد کے طالب علم سیف اللہ بلوچ ،خیبر میڈیکل کالج کے طالب علم سلیم انجم ،لیاقت یونیورسٹی آف سائنسز جامشورو کے طالب علم عاطف جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ بولان میڈکل کالج میں گزشتہ ایک سال سے طلباء انہی مسائل کی وجہ سے سراپا احتجاج کرتے آرہے ہیں ۔
یہاں تک کہ طلباء کی جانب سے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں لیکن انتظامیہ اور استادوں کی جانب سے مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کی بجائے طلباء کو ایف آئی آر کی دھمکی کے ساتھ ساتھ فیل کرنے اورسال ضائع کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے یہاں تک کہ گزشتہ دنوں کچھ استادوں کی جانب سے زبانی امتحان نہ لینے کی بھی نوٹس جاری کر دیا گیا تھا۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ یہ خدشہ ظاھر کیا جا رہا ہے طالب علم یوسف پرکانی کی ناگہانی موت بھی انتظامیہ اور استادوں کی منفی رویوں کی وجہ سے واقع ہو چکی ہے ۔لہذا ہم بلوچستا ن ہائی کورٹ ،صوبائی حکومت ،محکمہ صحت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ یوسف پرکانی کی ناگہانی موت کی تحقیق کرکے ملوث پائے گئے ملزمان کو کڑ ی سے کڑی سزا دی جائے۔
طالبعلم یوسف پرکانی کی ناگہانی موت ناقابل تلافی نقصان ہے، بی ایس اے سی
وقتِ اشاعت : February 9 – 2019