|

وقتِ اشاعت :   February 13 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے ملک میں مزید مہنگائی کاطوفان لے کر آئے گا ماضی میں جن حکمرانوں نے قرضہ لے کر عیاشی لی ان سے ضرور حساب لیا جائے جب تک ملک میں حقیقی معنوں میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف کرروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے ۔

کراچی میں نقیب محسود کے قتل کے گواہ کو لاپتہ کرنا اور ارمان لونی کے قتل میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی نہ کرنا انتہائی نا روا ں عمل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چھ ماہ میں عوام کو ریلیف نہ دینا انتہائی نقصان دہ عمل ہے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز میں اپوزیشن بھی صحیح معنوں میں کردار ادا نہیں کر رہے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے بعد ملک میں مزید مہنگائی کا طوفان آئے گا ماضی میں بھی حکمرانوں نے آئی ایم سے قرضہ لے کر عیاشیاں کی جس کی وجہ سے ملک میں معاشی حالات دن بدن کمزور ہوتے جا رہے تھے جن لوگوں نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیکر عیاشی کی ہے ۔

ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے اگر ملک میں قرضہ لینے وار ہر چیز پر ٹیکس لیا جاتا رہا تو عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں گے ملک میں مزید مہنگائی کا طوفان برپا نہیں کیا جائے ورنہ یہ ملک کے لئے نیک شگون نہ ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پولیس کے ہاتھوں شہید ہونے والے نقیب محسود کے چشم دید گواہ کو بھی لا پتہ کیا اور شاید اسے ٹارگٹ بھی کر دیا ہو انہوں نے کہا کہ دس دن گزرنے کے باوجود ارمان لونی کے قتل کے واقعہ کی آیف آئی ار درج نہ ہونا حکومت کے اوپر سوالیہ نشان ہے اور حکومت اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے لئے حالات مزید خراب کر رہی ہے ۔