|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2019

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عمران بلیدی اراکین سنیٹرل کمیٹی ڈاکٹر طارق بلوچ اورع لی نواز بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بولان یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے بذریعہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 3فروری کو بلوچستان کے میڈیکل کالجز کے2019کے داخلہ ٹیسٹ لئے لیکن ابھی تک ٹیسٹ کا رزلٹ نہ آنا بولان میڈیکل یونیورسٹی کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے روایات رہی ہیں کہ جب ٹیسٹ کیا جاتا تھا تو دوسرے دن رزلٹ آتا تھا لیکن پہلی دفعہ یہ ایک انوکھی روایت وائس چانسلر نے اپنا ئی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ میڈیکل کالجز کے ہونے والے داخلہ ٹیسٹ میں ردو بدل کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے اور پانے من پسند افراد کو سیٹیس دی جا رہی ہے اور قابل طلباء کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔

پہلے بھی وائس چانسلر نے اپنی من مانی کے ذریعے اوپن میرٹ کی سیٹوں میں ردو بدل کی تھی اب بھی وہی ہو رہا ہے اگر میڈیکل کی موجودہ سیٹوں میں کوئی مداخلت کی گئی اور اپنے بندوں کو داخلہ دینے کی کوشش کی گئی تو اس کابہت سخت رویہ اپنا جائے گا جلد از جلد میڈیکل کے ٹیسٹ کے ریزلٹ اویزاں کیا جائے تاکہ طلباء کی بے چینی ختم ہو ۔