|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2019

بھاگ: حکمران طبقہ ترقی کا دعوہ کرکے تھکتے نہیں حکمرانوں کے سب دعوئے محض جھوٹ کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں اقتدار کے مزے لوٹنے والے اپنے شاہانہ اخراجات میں روزانہ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں ۔

لیکن آج بھی عوام زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں حکمران طبقہ اتنے بے خبر ہیں کہ بھاگ شہر کے عوام پینے کا پانی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی اور موت کے کشمکش میں مبتلا ہوچکے ہیں لیکن حکمران اپنے عیاشوں میں گم ہیں ان خیالات کااظہارنیشنل ڈیمو کرٹیک پارٹی کے مرکزی آرگنائزربزرگ سینئر سیاستدان ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کیا۔

انہوں نے کہاکہ حکمران کس منہ سے ترقی کا دعوہ کرتے ہیں کیونکہ بلوچستان کے ایک انتہائی پسماندہ ترین تحصیل بھاگ اور بھاگ شہر کے عوام آج پینے کے پانی کے بوندبوندکیلئے ترس رہے ہیں ظلم اوربربریت کا یہ عالم ہے کہ بھاگ شہر کے عوام پینے کے پانی کیلئے دن رات پریشان ہیں حتکہ اپنی زندگی گنوادینے کیلئے بھی تیار ہیں گذشتہ دنوں بھاگ شہر میں پینے کے پانی کی تلاش میں رات کے وقت ایک نوجوان کو بجلی کا کرنٹ لگنے سے موقع پر اپنی جان دے دی ۔

اور جام شہادت نوش کیا جبکہ ایک نوجوان شدید زخمی ہوگئے جو دونوں ایک ہی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکمران طبقہ کے جومفادات میں ہوتے ہیں ان کاموں کو ترقی کا نام دے کر اس پر کام کیاجاتاہے وہ بھی صرف اس لیئے کہ ان کے ذاتی خواہشات کی تکمیل ہوسکے سی پیک سمیت دیگر یہ سب حکمرانوں کے اپنے مفادات کیلئے ہیں اگر وہ اتنے مخلص ہیں۔

تو بلوچستان کے ایک چھوٹا سا اور انتہائی پسماندہ علاقہ بھاگ شہر کے عوام کو پینے کا پانی تک فراہم نہیں کرسکتے ہیں بھاگ شہر کو پینے کا پانی فراہم نہ کرنا حکومت کے سب دعووں کی نفی کرتاہے اور اس سے صاف ظاہرہے کہ حکومت صرف جھوٹے دعوئے کرتے ہیں آج بھاگ شہر اور تحصیل بھاگ میں تھر سے بھی حالات بدتر ہیں کروڑوں ،اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود بھی بھاگ شہر کے عوام کو پینے کا پانی فراہم نہ کرنا کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔

بھاگ شہر کے پینے کے پانی کے حوالے سے تین واٹر سپلائی اسکیمات آرہے ہیں جو سب کے سب ناکام ہوچکے ہیں جس میں کچھی واٹر پلین اسکیم ڈیر ہ مراد جمالی تا بھاگ ،سنی واٹر سپلائی اسکیم سنی تا بھاگ اور شوران واٹر سپلائی شوران تا بھاگ ان تمام اسکیمات سے بھاگ شہر کے عوام کو پانی کا ایک بوند فراہم نہیں کررہاے بھاگ شہر اور تحصیل بھاگ کے عوام کو پینے کے پانی کے حوالے سے حکمرانوں کے اس ظالمانہ سوچ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

اگر بھاگ شہر کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیاگیا تو بہت بڑا سانحہ رونما ہوسکتاہے صوبائی حکومت حالات کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر ہنگامی بنیادوں پر بھاگ شہر کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کریں کروڑوں،اربوں روپے کرپشن کرنے والوں کیخلاف بے رحمانہ تحقیقات کرکے سخت سزادی جائے۔