کراچی: سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہ ہی دیا کہ میں جانتا ہی نہیں کہ فاروق ستارکون ہیں۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں میڈیا ہاؤس پر حملے، جلاؤ گھیراؤ اور دہشت گردی سے متعلق 2 مقدمات کی سماعت ہوئی، ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان، قمر منصور اور فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ کلوڑ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ کلہوڑ نے مزید 10 ملزمان کو شناخت کرلیا، اور کہا کہ یہ 10 ملزمان وہی ہیں جن کی میری عدالت میں شناخت پریڈ ہوئی تھی۔ میری عدالت میں اس مقدمات میں مجموعی طور پر 37 ملزمان کی شناخت پریڈ ہوئی تھی۔ گزشتہ سماعت پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم محسن انصاری کوشناخت کرلیا تھا۔ عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے بیان کے بعد سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل سے متعلق ادارے تفتیش کررہے ہیں اس میں قبل از وقت کچھ کہنا مناسب نہیں۔ وفاقی حکومت کا حصہ بھی ہیں اور تحفظات بھی ہیں، تاہم قیادت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ معاملات بہتر ہو جائیں گے۔ فاروق ستار کے تحفظات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عامر خان کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہی نہیں فاروق ستار صاحب کون ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھی شکیل انصاری کے بیہمانہ قتل کی پر زور مذمت کرتا ہوں، علی رضا عابدی قتل کیس ہائی پروفائل کیس ہے، ارشاد رانجھانی قتل کیس کی طرح علی رضا عابدی قتل کیس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے اورعلی رضا کے قتل میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
فاروق ستار نے کہا کہ شہرقائد میں دیدہ دلیری سے دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھ گیا ہے۔ جب کہ دوسری جانب کراچی میں 10 ہزار دکانوں کو مسمار کردیا گیا ہے یہ سپریم کورٹ کے آرڈرز کا غلط استعمال ہے۔ متاثرہ دکاندار قبضہ مافیا نہیں تھے۔ ہر ماہ کرایہ ادا کرتے تھے، ان کو فوراً متبادل جگہ اور پیسے دیئے جائیں۔