کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں قاتلوں کو سزا نہ ہونا نظام کی ناکامی ہے ملک میں جوڈیشری نظام میں احتساب کا عمل ہونا چا ہئے ملک میں عدالتی نظام کی سست روی کا سب سے بڑا وجہ ججز کی بھرتیوں کا معیار نہ ہونا ہے ملک میں بہتر عدالتی نظام نہ ہونے کے باعث آج اعلیٰ عدالتوں میں ہزاروں کیسز زیر التواء ہے ۔
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ اگر ہم قبائلی نظام کو دیکھیں تو وہ آج کے عدالتی نظام سے کئی گناہ بہتر ہے کیونکہ اس میں سزا وجزا کا عمل فوری طور پر کیا جا تا ہے مگر بدقسمتی سے ملک میں عدالتی نظام کی ناکامی کے باعث کئی کیسز زیر التواء ہے جب تک ملک میں ججز کی بھر تیوں کو معیا رکے مطابق نہیں کیا جا تا اور اپنے رشتہ داروں کو نوازنے کی بجائے میرٹ کو ترجیح دی جائے تو ملک میں عدالتی نظام کئی گناہ بہتر ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں جب تک اصلی ملزمان کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا تو انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے آج بھی نواب اکبر بگٹی قتل کیس کے اصل ملزم بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہو گیا از خود نوٹس ایک اچھا عمل ہے ۔
ملک میں اس طرح کے عمل کی ضرورت ہے مگر دودھ والے اور شراب کے بوتل پر از خود نوٹس نہیں لینا مگر بد قسمتی سے ملک میں ہر وقت از خود نوٹس لئے جا تے ہیں جس کی وجہ سے اس کے معیار میں بھی کافی کمی آئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ جوڈیشری میں بھی احتساب کا عمل ہونا چا ہئے کیونکہ اس سے انصاف کے عمل میں بہتری آئے گی۔
نواب بگٹی قتل کیس میں قاتلوں کو سزا نہ ہونا نظام کی ناکامی ہے، امان اللہ کنرانی
وقتِ اشاعت : February 22 – 2019