کوئٹہ: کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔پولیس اہلکاروں نے رکشہ ڈرائیور کو مارا پیٹا۔ویڈیو بنانے والے شہری کو بھی زدکوب کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ دو اہلکاروں کو معطل کردیاگیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کوئٹہ کے پرنس روڈ پر دو پولیس اہلکار ڈرائیور کو رکشہ سے اتار کر تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ لاتھوں اور گھونسوں سے مارنے کے علاوہ ٹریفک اہلکاروں نے رکشے کو بھی نقصان پہنچایا۔
رکشہ ڈرائیور پر تشدد کی ویڈیو بنانے والے شہری کو بھی پولیس اہلکاروں نے روکا اور انہیں تھپڑ رسید کئے۔واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان نے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے نوٹس لینے کے بعد پولیس حکام نے دونوں پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے انہیں کوارٹر گارڈ کردیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ اتوار کی صبح کوئٹہ کے علاقے پرنس روڈ پر پیش آیاجہاں پولیس اہلکار نے رکشہ ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم ڈرائیور نے رکنے کی بجائے رکشہ اہلکار کے پاؤں پر چڑھا دیاتھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو غیرپیشہ ورانہ رویہ اپنے پر معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔کوئٹہ میں اس سے قبل بھی رکشہ ڈرائیوروں پر پولیس اور ٹریفک اہلکاروں کے تشدد کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کا شہریوں پرتشددوزیراعلیٰ نے واقعہ کانوٹس لے لیا
وقتِ اشاعت : February 25 – 2019