|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2019

کوئٹہ:  بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی دراندازی اور بزدلانہ حملے کیخلاف مشترکہ قرار داد منظور کرتے ہوئے اراکین اسمبلی نے مسلح افواج کی دفاعی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن کی حفاظت کیلئے پوری قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

،وفاقی حکومت بھارت کے جارحانہ اقدامات سے متعلق معاملہ کو عالمی فورم پر اٹھا کر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرے ، اراکین اسمبلی نے بروقت جوابی کارروائی پر افواج پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔

گزشتہ روز ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نے مشترکہ مذمتی قرار داد ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے 26فروری2019ء کو رات کی تاریکی میں مظفرآباد سیکٹر میں بھارتی طیاروں کی جانب سے دراندازی اور بزدلانہ حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔

اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے مکا ر دشمن ملک کا پرانا وطیرہ ہے بھارتی طیاروں کی سرحدی خلاف ورزی پر پاکستانی شاہینوں نے فوری جوابی کارروائی کی اور بھارتی طیاروں کو دم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردیا ۔

یہ ایوان بروقت جوابی کارروائی کرنے پر افواج پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے ہمیں اپنی مسلح افواج کی دفاعی صلاحیتوں پر پوراعتماد ہے اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ وطن کی حفاظت کے لئے پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ ایوان کی رائے ہے کہ بھارتی حکومت آئند ہ انتخابات کے لئے ہر قسم کا ناجائز حربہ استعمال کررہی ہے جس کی ایک مثال پلوامہ واقعہ ہے جس کی نہ صرف پاک افواج اور حکومت پاکستان سختی سے تردید کرچکی ہے بلکہ خود بھارتی مقتدر حلقوں کی جانب سے اس واقعے کو بھارتی حکومت کی اپنی کارستانی قرار دیا جارہا ہے ۔ 

قرار داد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کے ان جارحانہ اقدامات پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کے لئے اس معاملے کو متعلقہ عالمی فورم پر اٹھائے تاکہ بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیاجاسکے ۔

قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ بھارت نے کوئی پہلی مرتبہ جارحیت کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ بھارت نے شروع دن سے آج تک ہمیں تسلیم نہیں کیا انہیں ڈکار بھی آئے تو الزام پاکستان پر عائد کردیتے ہیں مودی سرکار جنگی جنون میں مبتلا ہوچکی ہے ۔

انہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے لئے کچھ تو کرنا تھا مگر ہم ان کی یہ خر مستی چلنے نہیں دیں گے ہم متحد ہیں اس وقت پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ہم پاکستانی سب ایک پیج پر ہیں ہم ایٹمی قوت ہیں اگر جنگ ہوئی تو یہ بہت خوفناک جنگ ہوگی انہوں نے ایوان سے مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کرنے کی استدعا کی ۔

قائد حزب اختلاف ملک سکندرخان ایڈووکیٹ نے مشترکہ مذمتی قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنی دراندازی سے باز نہیں آیا تو جمعیت علماء اسلام اپنے ملین مارچ کا رخ انڈیا کی جانب موڑ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں زیر بحث قرار داد بلوچستان کے ایک کروڑ23لاکھ عوام کی مشترکہ قرار داد ہے اراکین اسمبلی کا مشکور ہوں جنہوں نے مثبت انداز میں اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے حب الوطنی کا ثبوت دیا ۔

انہوں نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمارا آج کا دشمن نہیں جب بھی اسے موقع ملا وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت واردات کرتا ہے بھارت کی جانب سے دراندازی بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اس سے قبل بھی او آئی سی کے اجلاس سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر بھارت کی بدمعاشی اور ظلم کی نشاندہی کی جاتی رہی ہے ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے 1944ء سے لے کر آج تک کشمیر سے متعلق کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی آہوں سسکیوں ، ماؤں کی عصمت دری اور لاشوں پر اقوام متحدہ نے کوئی توجہ دی ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی اپنی قرار داد میں کشمیریوں کو اپنی رائے کا حق دیا گیا ہے کہ وہ جہاں چاہیں آزادی سے اپنی زندگی بسر کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ ملکی دفاع کے لئے پوری قوم متحداورپاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے انہوں نے کہا کہ بھارت جنگ لڑنا نہیں چاہتا اسے معلوم ہے کہ پاکستان کی طرف قدم بڑھانے سے وہ صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا اس نے بلیک میلنگ کی پالیسی اختیار کررکھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ فیڈریشن کی سطح پر اداروں اورخارجہ پالیسی کو مضبوط کیا جائے عدل کے اداروں کو عدل کی فراہمی کا پابند کیا جائے پلوامہ واقعے اور ایل او سی کی خلاف ورزی پر ڈپلومیٹک طریقے سے بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنے کی ضرور ت ہے انہوں نے جعفر آباد میں جے یوآئی کی مرکزی کونسل کے رکن کی بیٹی کے سفاکانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ 

جے یوآئی کے عبدالواحد صدیقی نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امن ہر انسان کی خواہش بھی ہے ضرورت بھی ہے مگر بھارت پر جنگی جنون سوار ہے اس وقت پوری دنیا میں خط غربت سے نچلی زندگی گزارنے والے سب سے زیادہ لوگ بھارت میں ہیں مگر بھارت کی حکومت پر جنگی جنون سوار ہے اس جنگ سے نہ صرف برصغیر پاک و ہند بلکہ پورا خطہ متاثرہوگا ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم بحیثیت قوم اس وقت متحد و منظم ہیں 22کروڑ عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم خون کے آخری قطرے تک اپنے وطن کا دفاع کریں گے ۔ 

جے یوآئی کے اقلیتی رکن شام لعل نے بھارت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت اور قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات قابل مذمت ہیں پاک فوج نے جو جواب دیا ہے وہ قابل تحسین ہے انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی ۔

بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اگر اس نے غلطی کی تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی ۔عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ یہ ہندوستانی عوام کی بدقسمتی ہے کہ انہیں ایک ایسا ناعاقبت اندیش لیڈر ملا ہے جو اپنی انتخابی شکست سے بچنے کے لئے دوقوموں کو جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے ۔

بھارت اپنے پاؤں پرخود کلہاڑی مار رہا ہے انڈیا کی ہٹ دھرمی انڈیا کی تباہی کا باعث ہوگی انہوں نے کہا کہ بھارت کسی غلطی میں نہ رہے یہ 1965ہے اور نہ ہی 1971ء یا 1948ء ، بھارت بحیثیت ملک اس پورے خطے کو عدم استحکام اور تباہی کی جانب لیجانا چاہتا ہے عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہئے ،سید احسان شاہ نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کو جواز بنا کر بی جے پی کی حکومت الیکشن جیتنے کے لئے جو کچھ کررہی ہے ۔

اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اس وقت دنیا میں7ارب انسان رہتے ہیں جن میں پونے 2ارب لوگ برصغیر میں رہتے ہیں بھارت کے عوام کو ہم کہتے ہیں کہ آپ لوگ اس حکمران سے جان چھڑائیں اور اسے ہٹا کر ایسے باشعور اور عقل مند شخص کو حکومت سونپی جائے جو برصغیر کے پونے 2ارب انسانوں کا خیال رکھے ۔

انہوں نے کہا کہ مودی کو لوگ گجرات کے قصائی کے نام سے جانتے ہیں گجرات کے قصائی کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ اس خطے کے لوگوں کا وہ حال جو اس نے گجرات کے مسلمانوں کا کیا انہوں نے اپنی جماعت پاکستان نیشنل پارٹی کی جانب سے بھارت سے لڑنے کے لئے پانچ ہزار رضا کار اور دو سو گاڑیاں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے اپنے دو بیٹے بھی ان پانچ سو رضاکاروں میں شامل ہوں گے ۔

تحریک انصاف کے مبین خان خلجی نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کسی غلط فہمی میں نہ رہے ہم سب ایک ہیں اور ہم سب اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں اپنے سفارتخانوں کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کی بلوچستان اور پاکستان میں بے گناہ افراد کی شہادت کے پیچھے مودی سرکار کا ہاتھ ہے جس کا ثبوت کلبھوشن کا پکڑاجانا ہے ۔ 

جے یوآئی کے اصغر علی ترین نے کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں جس طرح سے چوروں کی طرح حملہ کیا وہ قابل مذمت ہے اور ہماری افواج نے جس طرح سے جواب دیا اس پر پاک فوج اور پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لو جنگ سے بچو اگر پھر بھی تمہیں شوق ہے لڑنے کا تو آؤ ہم جنگ کے لئے تیار ہیں ۔

ہمارے بچے ، جان مال سب کچھ پاکستان پر قربان ہے پاکستان ہے تو ہم ہیں مسلمان موت سے نہیں ڈرتا۔صوبائی وزیر واسا و پی ایچ ای نور محمد دمڑ نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سفارتی اور اخلاقی طور پر شکست کھانے کے بعد ہٹ دھرمی پراتر آیا ہے ۔

دو ہزار مسلمانوں کا قاتل مودی دوبارہ اقتدارمیں آنے کے لئے خطے پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے جو بھارتی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت کے باوجود90فیصد کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ۔

بھارت نے اگر ہم پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے21کروڑعوام ملک کا دفاع کرنے کے لئے صف اول میں موجود ہوں گے ۔بی اے پی کے دنیش کمار نے اقلیتی برادری کی جانب سے ایوان میں زیر بحث قرار داد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قرار داد اس بات کی تائید ہے کہ بلوچستان کے عوام بھارتی جارحیت کے خلاف صف اول کا کردار ادا کریں گے ہم پرامن لوگ ہیں جنگ نہیں چاہتے جبکہ مودی سرکار انتخابات میں کامیابی کے لئے ہم پر جنگ مسلط کرنے جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین ہماری ماں ہے اگر کسی نے ہماری ماں کی جانب آنکھیں اٹھا کر دیکھا تو ہم اس کی آنکھیں نکال دیں گے پاکستان کی سرزمین پرامن لوگوں اور شاہ عبدالطیف بھٹائی، داتا گنج بخش ، سچل سرمست ، بھلے شاہ ، باباگرونانک کی دھرتی ہے ہم اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مودی کو سمجھ جانا چاہئے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اگر وہ پھر بھی جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے تو ہم آج اس ایوان سے یہ پیغام دیتے ہیں کہ ملک میں آباد 80لاکھ اقلیتی آبادی اپنی سرزمین کے دفاع کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔

صوبائی مشیر ملک نعیم بازئی نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن وامان کی بحالی کے لئے بھارتی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرکے اقوام عالم کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے21کروڑ عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ بی این پی کے اقلیتی رکن ٹائٹس جانسن نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلسل سرحدی حدود کی خلاف ورزی اور دراندازی کررہا ہے اس پر پاکستانی عوام اور عسکری قیادت نے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام جنگ نہیں آپس میں اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں مودی کو سمجھنا چاہئے کہ انتخابات اور اقتدار کچھ وقت کے لئے آتے ہیں لاشوں پر سیاست سے اقتدار حاصل کرکے ملک کو جنگ میں نہیں دھکیلا جاتاَ ۔

ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل نے بھارت کی امن دشمن پالیسیاں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے بعد ازاں ایوان کی رائے شماری سے سردار بابر موسیٰ خیل نے بھارتی دراندازی کے خلاف مشترکہ مذمتی قرارداد کے منظوری کی رولنگ دیتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس یکم مارچ سہہ پہر 3 بجے کیلئے ملتوی کردیا ۔