اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گرفتار بھارتی پائلٹ کی واپسی سے امن ہوتا ہے تو اس پر غور کے لیے تیار ہیں۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات اورنجی ٹی وی چینل کودیئے گئے انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ہم صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، خوشی ہے کہ صدرٹرمپ نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپا اورمداخلت کا فیصلہ کیا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت طاقت سے مسئلہ کشمیر حل نہیں کرسکا، بھارت خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے، پاکستان کی خواہش اور ترجیح امن اوراستحکام ہے، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہم امن وامان کے داعی ہیں۔ پاکستان امن کی خاطر لچک دکھانے کے لیے تیار ہے، پائلٹ کی واپسی سے امن ہوتا ہے تواس پرغورکے لیے تیار ہیں۔ وزیراعظم عمران خان مودی کے ساتھ بات چیت اورامن کی دعوت دینے کے لیے تیارہیں، کیا مودی تیار ہیں؟۔
اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بیلجیئم کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ سے رابطہ کیا اور ہم منصب کو امن وامان اور سلامتی کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے کنٹرول لائن پردفاع میں جوابی کارروائی کی، بھارت کے جنگی جنون کے باوجود پاکستان نے مذاکرات کی پیشکش کی۔ بیلجیئم کے نائب وزیراعظم کا دونوں ممالک کو کشیدگی میں کمی کے لئے فوری اقدامات پر زور دیا۔
واضح رہے کہ بھارت نے پلوامہ واقعہ کی تحقیقات کی پاکستانی پیشکش قبول کرتے ہوئے ڈوزیئرپرمبنی تحقیقاتی تقاضا سفارتی طورپر پاکستان کے حوالے کردیا ہے۔ بھارت نے وزیراعظم عمران خان کی تقریرکے بعد ڈوزیئرنئی دہلی میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔