|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2019

خضدار : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وضلعی آرگنائزر میر آصف جمالدینی،ممبر سینٹرل کمیٹی نیشنل پارٹی عبدالحمید ایڈوکیٹ ، نادر بلوچ ،مرکزی جنرل سیکریٹری بی ایس او پجار کے نادر بلوچ نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں شعبہ تعلیم پسماندگی کا شکار ہے جہالت کے اندھیروں سے نکلنے اورتعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لیئے والدین اساتذہ اور تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو جنگی بنیادوں پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی ایس او پجار کی جانب سے تعلیمی آگہی مہم کے دوران نکالی جانے والی ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں ایک ریلی نیشنل پارٹی کے دفتر سے نکالی گئی ریلی میں بی ایس او پجار اور نیشنل پارٹی کے عہدیداران و کاکنان اورمختلف اسکولوں کے طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

ریلی کے شرکا شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر دیگر مقررین جن میں نیشنل پارٹی کے ناصر کمال بلوچ ،میر سلمان زہری ،عبدالوہاب غلامانی، بی ایس او کے اختر بلوچ ،شکیل بلوچ ،ریحانہ وہاب نے کہا کہ ہمارے طلبا اور طالبات میں حصول تعلیم کا رجحان ہے اور ان کی خواہش ہے کہ وہ تعلیم حاصل کریں لیکن تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی اور سہولتوں کے فقدان کے باعث انہیں حصول تعلیم میں مشکلات درپیش ہیں ۔

جب کہ موجودہ حکومت شعبہ تعلیم میں ایمرجنسی کے نفاذکا جو ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے وہ بھی محض اخباری بیانات تک محدود ہے شعبہ تعلیم میں حائل کئی اہم پیچیدگیوں کے باعث شعبہ تعلیم خود بری طرح متا اثر ہے نصابی خامیاں ،طبقاتی طرز تعلیم نجی تعلیمی اداروں میں کاروبار کا رجحان یہ سب فروغ تعلیم میں روکاوٹ کا سبب ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ جس قوم میں حکومتی سطح پر شعبہ تعلیم کو ثانوی حیثیت حاصل ہو معیاری تعلیم کی بجائے نقل کو جائز سمجھا جائے ڈگریوں کو روزگار کے حصول کے لیئے حاصل کیا جائے وہ قوم ترقی نہیں طنزلی کی جانب گامزن ہوتا ہے ۔

مقررین نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو حصول تعلیم کے لیئے تعلیمی اداروں میں داخل کروائیں تاکہ ہم من الحیث القوم جہالت کے اندھیروں سے نکل کر ایک مہذب اور تعلیم یافتہ قوم کہلانے کے ھق دار ٹھیریں انہوں نے محکمہ تعلیم میں بھرتی کے لیئے نئی پالیسی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔