|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2019

خضدار: بی این پی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرؤف مینگل نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت امن و امان کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے آئے روز اغواء برائے تاوان ڈکیتی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے ہم موجود حکومت کی اس کمزور اور ناقص پالیسیوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جھالاوان خصوصاً خضدار کی حالت کو ایک بار پھر سے خراب کرنے کی کوشش زوروشور سے جاری ہے اس کی واضح مثال ایک مہینہ قبل گاڑی کرائے کے بہانے لیکرایک شخص کی اغواء اور گزشتہ روز ساسول خضدار کے یونین کونسل کے سابق چئیرمین کی بھائی خضدار میں براہوئی ۔

زبان کے معروف گلوکار غلام محمد ثاقب پر قاتلانہ حملہ ا ور دن دیہاڑے خضدارکے معروف بس اڈے پر قتل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی شہداء کی جماعت ہے بی این پی کے ورکر بلوچ سرزمین اور بلوچ قومی بقا کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیتے چلے آ رہے ہیں اور اب بھی اس سرزمین کو جتنی بھی خون کی ضرورت پڑی بی این پی کے ورکر دیتے جائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ خضدار کو دوبارہ بدامنی کی جانب دھکیلنے کی کوشش بند کریں۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن اومان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔