|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صارفین کا ہر سطح پر استحصال انکے حقوق کی پامال کئے جارہے ہیں ،انسانی حقوق کیلئے کام کر نے والی تمام تنظیمیں یکجا ہو کر صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صارفین کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر میٹرو پولیٹن کارپویشن میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکشاپ سے کنزیومر رائٹس کمیشن آف پاکستان کی نادیہ علی ، مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدرعبدالرحیم کاکڑ ، سماجی کارکن ایڈووکیٹ زرغونہ بڑیچ ، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین ، پامیر کنزیومر سوسائٹی کے صدر نذر بڑیچ اور دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے بلوچستان میں فوری طور پر صارف عدالتیں قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت معاشرے میں سب سے زیادہ صارفین زیر عتاب ہے جن کی ہر سطح پر حقوق شکنی کی جاتی ہے مہنگائی سے سب سے زیادہ عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر سیاسی جماعتیں اپنے مفادات اور خود غرضی کو ایک طرف رکھ کر نیک نیتی سے کام کرے تو ہم ضروری آگئے بڑھ سکتے ہیں ۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین کا کہنا تھا کہ صارفین میں ان کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کر نے کی ضرورت ہے شعبہ تعلیم ہویا صحت کا شعبہ ہو ہر جگہ صارفین کے حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔ 

مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ انجمن تاجران صارفین کے حقوق کیلئے اٹھنے والی ہر آواز کی حمایت کرتی ہے اور پامیر کنزیومر سوسائٹی کا ہر فورم پر ساتھ دیں گے۔ وکشاپ سے خطاب کے دوران کنزیومررائٹس کمیشن آف پاکستان کی نادیہ علی اور سماجی کارکن زرغونہ بڑیچ نے کنزیومر قوانین اورصارفین کے حقوق روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں کنزیومر رائٹس ایکٹ کو پاس ہو ئے سولہ سال بیت جانے کے بعد بھی صارف عدالتیں قائم نہیں کی گئی۔ 

جس کی وجہ سے بلوچستان میں صارفین کا ہر سطح پر استحصال کا سامنا ہے اورا نکے حقوق کی پامال ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں صارف عدالتوں کے قیام سے متعلق اپنا سیاسی کردار ادا کریں