|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ نوجوان قلم کو ہتھیار بنا کر جدوجہد تیز کریں تعلیم کے حصول کے بغیر اکیسویں صدی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ممکن نہیں سریاب میں جدید لائبریری کا قیام عمل میں لا کر اسے بزرگ سیاستدان سردار عطاء اللہ مینگل کے نام سے منسوب کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی ایس او کے رہنماؤں نذیر بلوچ ‘ ایوب جاموٹ کی قیادت میں ملنے والے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بی این پی منشور کا ہے کہ تعلیم کے فروغ اور بلوچ نوجوانوں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جائے ۔

بی ایس او کے جوان پر قلم کو ہتھیار بنا کر جدوجہد کو تیز کریں اکسیویں صدی میں بلوچستان کے ساتھ ہونے والے محرومیوں ‘ ناانصافیوں کا خاتمہ تب ہی ممکن ہو سکے کہ نوجوان کو علم و شعور سے آراستہ کیا جائے بلوچستان جسے ہر دور میں پسماندہ رکھا گیا اس کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں ۔

جنہوں نے بلوچستان کی ترقی کیلئے کوئی کام نہیں کیا بلکہ ذاتی مفادات کیلئے بلوچستان کو پسماندہ رکھا یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان میں تعلیمی اداروں کا فقدان ہے ہماری کوشش ہے کہ تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ کریں بی ایس او بھی اپنا کلیدی کردار ادا کرے بلوچستان کے جامعات کو کم فنڈز دیئے جا رہے ہیں ۔

اس حوالے سے مرکزی حکومت کے ارباب و اختیار اور ایچ ای سی کے چیئرمین سے اس حوالے سے بات چیت کی جائے گی ہماری کوشش ہوگی کہ تمام جامعات کو ان کی ضروریات کے مطابق فنڈز دیئے جائیں تاکہ یونیورسٹی انتظامیہ اور اساتذہ کو ذہنی کوفت نہ ہوں بی این پی اجتماعی طور پر عوام کے حقوق کی آواز ہے ۔

ہماری جہد یہی ہے کہ عوام کے امنگوں کے مطابق سیاست اور عوام کی فلاح و بہبود اور جملہ مسائل کو حل کرنے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سریاب میں ایک جدید لائبریری کا قیام عمل لائی جائے گی جس بزرگ سیاستدان سردار عطاء اللہ مینگل کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔