کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس کرائسٹ چرچ دہشت گردی کے تناظر میں تلاوت کلام پاک سے ہوا جب کہ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب کی ابتدا بھی السلام علیکم کہہ کر کی۔
سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ سورہ بقرہ کی آیت نمبر 153 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ( اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو۔ بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔) تلاوت کی گئی۔
تلاوت کلام پاک کے بعد وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے اپنی تقریر کا آغاز السلام علیکم سے کرتے ہوئے سانحہ کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ مساجد پر حملے میں دیگر نمازیوں کودہشت گرد سے بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کرکے جرات اور بہادری کی مثال بننے والے شہید پاکستانی نعیم راشد کو وزیراعظم نیوزی لینڈ نے خراج عقیدت پیش کیا جب کہ اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے متاثرین کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی۔
وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی، حملہ آور دہشت گرد، مجرم اورانتہا پسند ہے، آپ مجھے اس کا نام لیتے ہوئے نہیں سنیں گے۔ لواحقین جنازے جہاں بھی لے جانا چاہیں اخراجات حکومت ادا کرے گی، دہشت گرد حملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں گے جب کہ ملک میں ہائی الرٹ برقرار ہے۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں سفید فام عیسائی دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران فائرنگ کرکے 50 مسلمانوں کو شہید کردیا تھا، شہدا میں 9 پاکستانی بھی شامل ہیں۔